منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت کی روسی ساختہ ایٹمی آبدوز حادثے کا شکار

datetime 9  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی) بھارت کی روسی ساختہ جوہری آبدوز حادثے کا شکار ہونے کی وجہ سے گزشتہ 10 مہینوں سے غیر فعال ہے جس کی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا بھارتی اخبار کے مطابق جوہری آبدوز آئی این ایس اریہانت کو بھارتی نیول عملے کی لاپرواہی سے نقصان پہنچا اور کئی مہینوں سے اس کی مرمت کا کام جاری ہے ۔بھارتی نیوی کے ذرائع نے بتایا کہ جوہری آبدوز کے عملے کی لاپرواہی سے آبدوز کا دروازہ کھولا رہنے سے پانی اندر داخل ہوگیا اور تکنیکی خرابی کا شکار ہوگئی تھا۔

دوسری جانب بھارتی وزارت دفاع نے مذکورہ واقعہ پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی واحد جوہری آبدوز کو ایڈونس ٹیکنالوجی ویسل پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیا گیا تھا اور آبدوز میں پانی داخل ہونے والے حادثے کے وقت وہ سطح سمندر پر موجود تھی تاہم حادثے کے بعد سے آبدوز کی صفائی کا کام جاری ہے۔بھارتی نیول ذرائع نے دی ہندو کو بتایا کہ صفائی کے علاوہ آبدوز کے متعدد پائپ کاٹ کر نئے لگائے جانے کا عمل جاری ہے جو مشکل ترین کام ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق جوہری آبدوز این ایس اریہانت سے قبل نیوی کی ایک اور آبدوز آئی این ایس چکرہ کے نچلے حصے میں نصب تارپیڈو ٹیوبز بری طرح سے متاثر ہوئے تھے۔آئی این ایس چکرا کو روس سے دس سالہ لیز پر حاصل کیا گیا ہے جس سے بھارتی بحریہ ایٹمی توانائی سے چلنے والے جہازوں پر تربیت آپریشنز کی مشقیں کی جاتی ہیں۔اخبار میں کہا گیا کہ آئی این ایس اری ہانت جوہری آبدوز کا معاملہ اس وقت سیاسی منظر نامے پر آیا جب چین اور بھارت کے مابین ڈوکلم تنازع اٹھا تھا۔اخبار کے مطابق جب کبھی اس نوعیت کا تنازع ہوتا ہے تو ممالک احتیاطی رویہ اختیار کرتے ہوئے آبدوز کی تعیناتی پر فوری غور کرتے ہیں۔واضح رہے کہ فروری 2014 کو بھارتی آبدوز میں آتشزدگی سے دو اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ڈی کے جوشی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…