اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پینٹاگون، امریکی سفارتکار ہتھیاروں کی فروخت کے لیے فعال کردار ادا کریں، ٹرمپ

datetime 9  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ میں صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے ’’امریکی چیزیں خریدو‘‘ کے نام سے اپنی نئی حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ اب دنیا بھر میں موجود امریکی سفارتخانوں میں اپنے ملٹری اتاشیوں اور سفارتکاروں کو زور دے گی کہ وہ امریکی ہتھیاروں کی دنیا بھر میں فروخت کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں اور اس کیلئے اْنہیں اپنے معمول کے فرائض سے آگے بڑھ کر

کوششیں کرنا ہوں گی۔امریکی ٹی وی کے مطابق توقع ہے کہ صدر ٹرمپ آئیندہ فروری میں امریکی اسلحے کی برآمدات میں نرمی کی نئی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ ان برآمدات میں لڑاکا جہازوں، ڈرون، جنگی جہازوں اور گولہ بارود تک تما م قسم کا اسلحہ شامل ہو گا۔اس حکمت عملی کا مقصد صدر ٹرمپ کے انتخابی وعدے کو پورا کرنا ہے جس میں اْنہوں نے بیرون ملک امریکی سازوسامان کی فروخت بڑھا کر امریکیوں کیلئے روزگار میں اضافے اور چھ برس سے جاری 50 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔امریکی دفاعی کنٹریکٹرز ٹرمپ انتظامیہ کو چین اور روس کی طرف سے مقابلے بازی کے حوالے سے بھی خبردار کر رہے ہیں۔ تاہم اسلحے کی بیرون ملک فروخت کیلئے برآمدات میں نرمی کرنے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی اور ہتھیاروں میں کمی پر زور دینے والے گروپ اس بات کے خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ امریکی اسلحے کی فروخت میں خطیر اضافے سے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کا ماحول بڑھ سکتا ہے اور اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ مختلف ملکوں کو فروخت ہونے والے امریکی ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ جائیں۔ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی ہتھیاروں کی فروخت پر پابندیاں نرم کرنے سے نان۔ نیٹو اتحادیوں اور دیگر شراکت داروں کو امریکی اسلحہ فروخت کرنے سے اربوں ڈالر کمائے جا سکیں

گے اور امریکیوں کیلئے روزگار میں اضافہ ہو گا۔ اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’’ہم امریکی کمرشل اور ملٹری اتاشیوں کو اسلحہ کی فروخت کیلئے سیلزمین کا کردار ادا کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ پینٹاگون اور امریکی محکمہ خارجہ کو ہتھیاروں کی بیرون ملک فروخت کا پابند بنانے سے لاک ہیڈ مارٹن اور بوئینگ کمپنی جیسے بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کو زیادہ فائدہ ہو گا۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…