جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

مودی کے دور میں مسلمانوں پر مظالم کی انتہا ہوگئی،سیکولرازم کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھارت میں مسلمان ظلم کی چکی میں پسنے لگے ،ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ،افسوسناک انکشافات

datetime 7  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد ملک میں مسلمانوں پر مظالم میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔بھارتی اخبار ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں سے بیشتر گائے کے نام پر دیکھنے میں آئے جب کہ مودی کے اقتدار میں آتے ہی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کی داستان

کوئی نئی بات نہیں، کبھی مذہب کے نام پر قتل کیا جاتا ہے تو کبھی ذاتی انا کے مسائل میں تشدد پر قوم پرستی کے بھاشن کو دلیل کے طور پر قبول کیا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اپنے ہی ملک میں رہنے کا حق نہیں، سیکولرازم کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھارت میں مسلمان ظلم کی چکی میں پسنے لگے ہیں۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں سے بیشتر گائے کے نام پر دیکھنے میں آئے اور نریندرمودی کے اقتدار میں آتے ہی ایسے واقعات میں لگ بھگ 100 فیصد اضافہ ہوگیا، بھارتی وزیراعظم نے بھارت کا بھیانک چہرہ چھپانے کے لیے اکا دکا واقعات کی دبے الفاظ میں مذمت بھی کی مگر انہیں روکنے کے لیے کوئی قدم نہ اٹھایا، افسوس ناک طور پر بھارتی قانون میں آج تک ایسے واقعات میں ملوث افراد کے لیے کسی سزا کا تعین نہیں کیا گیا۔بھارتی تاریخ میں سال 2017 ملک میں رہنے والے مسلمانوں کے لیے کسی ڈرانے خواب سے کم نہ تھا، اس سال گائے کے نام پر تشدد اور قتل وغارت عروج پر رہی، بھارتی اخبار کے مطابق 5 فیصد حملوں میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی جب کہ 13 فیصد میں الٹا متاثرہ افراد کے خلاف ہی پرچے کاٹ دیے گئے۔ایسے ہی ایک واقعے میں گائے کا دودھ خریدنے والے انتہاپسندوں کے ہتھے چڑھ گئے، گائے کے نام پر تشدد کے دل دہلا دینے والے 52 فیصد واقعات محض افواہوں کی بنیاد پر ہوئے، ستمبر 2015 میں

دادری میں گائے کا گوشت گھر میں رکھنے کی افواہ پر انتہاپسندوں نے 55 سالہ محمد اخلاق کو مار مار کر لہولہان کردیا اور اس کے بیٹے کو موت کے گھاٹ اتارڈالا جب کہ متاثرہ شخص کا ایک بیٹا بھارتی ایئرفورس میں ملازم ہے جو اس واقعے کے بعد سے اپنے خاندان کو بھارت میں غیرمحفوظ تصور کرتا ہے۔اسی طرح کا ایک اور واقعہ مقبوضہ کشمیر میں عیدالاضحی کے بعد پیش آیا جہاں گھر میں دعوت رکھنے پر انتہاپسندوں نے رکن اسمبلی کو سیشن کے دوران ہی تشدد کا نشانہ بناڈالا، بھارت میں گائے کے نام پر تشدد کے خلاف آوازاٹھانا بھی محال ہوچکا ہے، بالی وڈ اسٹار عامرخان نے اسی معاملے پر لب کشائی کی تو انہیں لینے کے دینے پڑ گئے اور انتہاپسند سڑکوں پر نکل آئے تاہم عامرخان کو اپنے بیان کی وضاحت دینا پڑی۔گائے کے نام پر سرعام تشدد اور قتل وغارت سے لگتا ہے کہ بلوائیوں کو مودی سرکار کی مکمل حمایت حاصل ہے، ایسے میں مسلمانوں کا بھارت میں جینا محال ہوتا جارہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…