رباط(این این آئی)مراکش میں حکام آئندہ عرصے میں خواتین کے لیے گلابی رنگ کی بسوں کو مخصوص کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کے دوران خواتین کو ہراسیت کے واقعات سے محفوظ رکھا جا سکے۔ البتہ مراکشی عوام کی جانب سے اس حوالے سے مِلا جْلا ردِّ عمل سامنے آیا ہے۔ بعض حلقوں کے نزدیک اس اقدام سے خواتین کے خلاف جنسی ہراسیت کے واقعات میں کمی آئے گی جب کہ بعض لوگوں نے
اسے صنفی امتیاز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے معاشرے میں مرد اور عورت کو علیحدہ کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق دارالحکومت رباط میں متعلقہ منصوبے پر غورکرنے والے حکام نے بتایا کہ اس سلسلے میں بعض ترقی یافتہ ممالک میں تجربہ کیا جا چکا ہے۔ ٹوکیو میں بلدیہ کی جانب سے رَش کے اوقات میں میٹرو میں صرف خواتین کے لیے بوگیاں مختص کی گئیں تا کہ معاشرے میں صنفِ نازک کو ہراسیت اور اس کے نتیجے میں درپیش ذہنی کوفت اور اذیت سے محفوظ رکھا جا سکے اس کا مقصد بسوں میں خواتین کے خلاف تشدّد اور ہراسیت کے واقعات کی روک تھام ہے۔ تاہم میئر کی تجویز کو بائیں بازو اور لبرل جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جن کے خیال میں دونوں جنسوں کے درمیان یہ امتیاز درحقیقت دیگر عمومی شعبوں میں بھی مرد اور عورت کو علاحدہ کرنے کی راہ ہموار کر دے گا۔ دوسری جانب قدامت پسند مذہبی حلقوں نے اسے ایک مثبت آئیڈیا قرار دیا جس کا مقصد ٹرانسپورٹ کے عام ذرائع میں خواتین کو ہراسیت سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔