جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

اچھائی ، خدا ترسی ، علم پسندی اور خوش اخلاقی جیسی خوبیاں مومن کی شناخت ہیں، امام مسجد الحرام

datetime 24  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(سی پی پی)مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے کہا ہے کہ اچھائی ،خداترسی، پاکیزگی ، علم پسندی اور خوش اخلاقی جیسی خوبیاں مومن کی شناخت ہیں، ان سے آراستہ ہونا اور رہنا اہل اسلام پر فرض ہے۔ عرب خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کو امام حرم نے اپنے خطبے میں کہا کہ وہ خوبیاں جنہیں دیکھ کر یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان سے آراستہ بندہ مومن ہے ان میں اچھائی ، خدا ترسی ،

علم پسندی اور خوش اخلاقی جیسی خوبیاں ہیں۔ہر انسان کو یہ سننا اچھا لگتا ہے کہ فلاں پاکیزہ طبیعت کا مالک ہے۔ ہر انسان چاہتا ہے کہ اسے اس قسم کے وصف سے پکارا جائے۔ کوئی بھی انسان یہ بات پسند نہیں کرتا کہ اسے مکار کہا جائے بلکہ اکثر لوگ عیار طبیعت کے مالک لوگوں سے دور بھاگتے ہیں۔ نبی کریم ﷺکے اس ارشاد سے جس کی روایت معروف جلیل المرتبت صحابی ابوموسی اشعری نے کی ہے ،پتہ چلتا ہے کہ انسان فطری طور پر مختلف المزاج ہوتے ہیں۔نبی کریمﷺ کے ایک اور ارشاد گرامی سے واضح ہوتا ہے کہ مومن کی مثال شہد کی اس مکھی کی طرح ہوتی ہے جو خوشگوار رس کو اپنی خوراک بناتی ہے اور پاکیزہ شہد تیار کرتی ہے۔ کوئی نقصان نہیں کرتی اور کوئی گڑ بڑ بھی نہیں کرتی۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ پاکیزہ انسان وہ پاک صاف شخص ہوتا ہے جو ہر کمی او رہر گندگی سے پاک و صاف رہنے کا اہتمام کرتا اور رکھتا ہے۔خود کو جہالت ، فسق و فجور سے دور رکھتا ہے۔ اسی کے ساتھ وہ علم ، ایمان اور خوبیوں سے آراستہ ہونے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اپنے نفس کی اصلاح میں لگا رہتا ہے۔ اس کا دل اللہ تعالی کی معرفت اور اس کی محبت سے سرشار رہتا ہے۔ اس کی زبان اللہ کے ذکر اور اس کی حمد و ثنا سے معطر رہتی ہے۔ اس کے اعضا او رجوارح اللہ تعالی کی طابع داری و فرمانبرداری میں راحت محسوس کرتے ہیں۔پاکیزہ طبیعت کا مالک مومن اپنے ہر عمل ، نشست و برخاست ، چلنے

پھرنے ، رہن سہن میں پاکیزہ ہوتا ہے۔ مرنے کے بعد دنیا اسے اس کی خوبیوں کا تذکرہ کر کے یاد کرتی ہے۔ امام حرم نے یہ بھی کہا کہ مومن بندہ پاکیزہ نفس کا مالک ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے مرد و زن کو گھر بسانے کیلئے نکاح کا راستہ دکھایا او ربتایا۔ شادی سے پاکیزگی ، برکت، خوشحالی ، دلوں کی صحت ، صالح اولاد کی نعمت حاصل ہوتی ہے۔بدکاری سے دل کے امراض لاحق ہوتے ہیں۔ بدکاری ایک طرح سے دل کا مرض ہے۔

اس سے نسلوں میں خلل واقع ہوتا ہے اسی لئے بدکاری آخرت میں عذاب کا باعث بنے گی۔ یہ زندگی کی برکتوں کے خاتمے اور زندگی کی آفتوں کا باعث بنتی ہے۔ امام الحذیفی نے طلاق کو کھیل بنانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے انتہائی ضرورت پڑنے پر ا س کی اجازت دی ہے۔ عصر حاضر کے نوجوان شرعی تقاضوں کو پس پشت ڈال کر طلاق دے دیتے ہیں او راسے کھیل بنایا ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…