دی ہیگ(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی عدالت جرائم نے افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ہیگ میں عالمی عدالت برائے جرائم کی وکیل استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان میں جنگی جرائم کے الزامات کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی اجازت طلب کرنے جا رہی ہیں۔فات بنسودا نے ایک بیان میں کہا کہ یہ یقین کرنے کے لیے معقول بنیاد موجود ہے کہ جنگی جرائم اور انسانیت کے
خلاف جرائم” کا ارتکاب ہوا۔تاہم انھوں نے یہ واضح طور پر کسی خاص فریق کے خلاف تحقیقات کا تذکرہ نہیں کیا۔بنسودا نے بیان میں کہا کہ “میں تحقیقات شروع کرنے کے لیے عدالتی اجازت نامہ حاصل کرنے کی درخواست کروں گی۔۔۔ابتدائی طور پر پیچیدہ جانچ پڑتال کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ وہ تمام قانونی تقاضے پورے ہو رہے ہں جو ایسی تحقیقات شروع کرنے کے لیے ضروری ہیں۔گزشتہ سال بھی بنسودا نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ایسے ابتدائی جواز موجود ہیں جن کی بنیاد پر کہا تھا جا سکتا ہے کہ امریکی فورسز افغانستان میں جنگی جرائم کی مبینہ طور پر مرتکب ہوئی اور امریکی خفیہ ایجنسی ‘سی آئی اے’ نے بھی 2003 اور 2004 میں اپنے خفیہ حراستی مرکز میں ایسے ہی جرائم کا ارتکاب کیا۔واشنگٹن بنسودا کے ان دعوں کو یہ کہہ کر مسترد کر چکا ہے اس کی طرف سے کیے گئے اقدام میں سے کسی کی بھی تحقیقات “غیر ضروری اور غیر موزوں” ہوں گی۔امریکہ نے اس عدالت کے قیام کی میثاق پر دستخط نہیں کیے جس کی وجہ سے اگر امریکی فوجیوں پر جنگی جرائم کا الزام عائد بھی کیا جاتا ہے تو وہ اس عدالت کے دائرہ کار کو شاید تسلیم نہ کرے۔