ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے اپنی زندگی کو لاحق خطرات کی وجہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر خطے میں براہ راست مداخلت کے الزامات عائد کئے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق سعد حریری نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں اچانک مستعفی ہونے کا اعلان کر کے سب کو حیرت زدہ کر دیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے لبنانی وزیراعظم سعد الحریری نے
سعودی ٹی وی پر براہ راست خطاب کے دوران مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایران خطے کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے، لبنان کی تنظیم حزب اللہ مکمل طور پر ایران کی گرفت میں ہے،دونوں لبنان کے علاوہ دیگر عرب ممالک میں بھی عدم استحکام کی وجہ بن رہے ہیں، اگرایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو نہ روکا گیا توانتشار کی آگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔سعد الحریری نے کہا کہ ایران خطے کا کنٹرول حاصل کرکے شام و عراق میں اپنی من مانیاں کرنا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لیے وہ خطے میں انتشار کی ہوا کو فروغ دے رہا ہے لیکن وہ اپنی ہی دشمنی کی لگائی ہوئی آگ میں خود جل کر راکھ ہوجائے گا۔بی بی سی کے مطابق سعد الحریری نے کہا کہ ہم ایک ایسی صورتحال سے گزر رہے ہیں جیسی کہ رفیق حریری کے قتل سے پہلے تھی۔ میں نے اپنے قتل کی درپردہ کوششوں کو محسوس کیا ہے اور ان کی بنیاد شہید رفیق حریری کے وہ اصول اور انقلاب سیڈر کی اقدار ہیں جن پر میں یقین رکھتا ہوں اور کیونکہ میں لبنان کے لوگوں کو مایوس نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی ایسی کوئی بات مجھے قابل قبول ہے جو ان اقدار کی نفی کرتی ہو اس لیے میں لبنانی حکومت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے محسوس کر لیا ہے کہ میری زندگی کو ٹارگٹ کرنے کے لیے کیا پوشیدہ منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔سعد حریری نے نیوز کانفرنس میں ایران پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس پر الزام عائد کیا کہ یہ کئی ممالک میں خوف اور تباہی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔سعد الحریری نے اس کے ساتھ ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کی لبنان میں اچھی خاصی طاقت ہے۔