واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند کیے جانے کا واقعہ پیش آنے کے بعد نئے حفاظتی انتظامات متعارف کرادیئے۔گزشتہ روز ٹوئٹر کمپنی سے فارغ ہونے والے ایک ملازم نے ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیا تھا جو 11 منٹ تک بند رہنے کے بعد بحال کیا گیا۔ابتداء میں سوشل میڈیا ویب سائٹ نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے نادانستہ غلطی قرار دیا
تاہم بعدازاں ایک بیان میں کہا گیا کہ ادارے کا ایک ملازم اپنی ملازمت کے آخری دن جاتے جاتے امریکی صدر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرگیااس واقعہ کے بعد ٹوئٹر نے فوری نئے حفاظتی اقدامات کیے تاکہ آئندہ ایسا نہ ہوسکے۔ ٹوئٹر کا اپنے بیان میں کہنا تھاکہ ہم واقعے سے متعلق اپنی تحقیقات کی تمام تفصیلات اور سیکیورٹی اقدامات کی اپ ڈیٹس شیئر نہیں کریں گے، لیکن ہم نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ہماری ٹیمیں اس حوالے سے کام کر رہی ہیں۔دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے اکاؤنٹ بند ہوجانے کے اس واقعے کے تقریباً 12 گھنٹے بعد ردعمل کا اظہار کیا اور اسے اپنی ٹوئیٹس کے اثرات کی دلیل قرار دیا۔سوشل میڈیا پر اس واقعے کے حوالے سے مختلف ردعمل دیکھنے میں آیا، کس نے ٹوئٹر ملازم کو ‘ہیرو’ قرار دیا اور کسی نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کیا۔ڈیموکریٹ نمائندے ٹیڈ لیو نے اپنی ٹوئیٹ میں ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند کرنے والے ملازم کے حوالے سے لکھا، ‘آپ کی وجہ سے 11 منٹ تک امریکا نے بہتر محسوس کیا ٗمجھے براہ راست میسج کریں اور میں آپ کو پزا ہٹ کا ایک پزا پیش کروں گا۔کانگریس کے ایک سابق رکن ڈیوڈ جولی نے اپنے پیغام میں کہاکہ ٹوئٹر کا یہ ملازم نوبیل امن انعام کا ایک امیدوار بن سکتا ہے۔دوسری جانب ایک یونیورسٹی پروفیسر جینیفر گرائیجیل نے اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی مزاحیہ بات نہیں، بلکہ ایک سنگین اور ہماری قومی سلامتی سے متعلق ایک معاملہ ہے۔