نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) نیو یارک میں کیے گئے اور آٹھ افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے تازہ ترین دہشت گردانہ حملے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی ویزا لاٹری سسٹم کی مخالفت کر دی ہے۔ اس حملے میں ملوث ملزم اسی لاٹری ویزے پر امریکا آیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مروجہ اس ویزا لاٹری سسٹم پر شدید تنقید کی ہے، جس کے تحت اس ملک کی آبادی میں زیادہ سے زیادہ تنوع
اور نسلی کثیرالجہتی کے لیے ہر سال ہزارہا غیر ملکیوں کو امریکا میں آباد ہونے کی اجازت دے دی جاتی ہے۔تارکین وطن کی آمد سے متعلق اس امریکی نظام کو عرف عام میں ویزا لاٹری سسٹم اور قانونی طور پر ’سماجی تنوع کے لیے ویزا لاٹری پروگرام‘ کہا جاتا ہے۔ صدر ٹرمپ کے مطابق امریکا کو نیو یارک شہر میں ایک نئے دہشت گردانہ حملے کی صورت میں جن ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا، ان کا سبب بننے والا ملزم اسی لاٹری پروگرام کے تحت امریکا آیا تھا۔امریکی صدر نے کہا کہ وہ اس ویزا پروگرام کی اس کی موجودہ شکل میں مخالفت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس پروگرام کا محور لاٹری یا قرعہ اندازی کے بجائے میرٹ اور درخواست دہندگان کی قابلیت کو بنایا جانا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں تارکین وطن کے طور پر آنے والے غیر ملکیوں کے لیے اس پروگرام کو میرٹ کی بنیاد پر استوار کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کی موجودہ شکل کے ذمے دار امریکی ڈیموکریٹس ہیں۔ ٹرمپ کا اپنا تعلق امریکی ریبپلکن پارٹی سے ہے۔ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں لکھاکہ یہ دہشت گرد ہمارے ملک میں اسی ویزا لاٹری پروگرام کے تحت آیا تھا۔ چک شومر کا دیا ہوا خوبصورت تحفہ۔ میں میرٹ چاہتا ہوں۔ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں چک شومر نامی جس سینیٹر کا حوالہ دیا، وہ امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان پر مشتمل حزب کے سربراہ ہیں۔