سعودی عرب میں ملک سے باہر پیسہ لیجانے والوں کو بڑا جھٹکا،15سال قید اور70لاکھ ریال تک جرمانہ،بڑی سزائیں نافذ

2  ‬‮نومبر‬‮  2017

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کی کابینہ نے مملکت میں منی لانڈرنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان پر قابو پانے کے لئے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے۔ قانون کے تحت منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہونے پر 15 برس تک قید اور 70 لاکھ ریال تک کا جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ منی لانڈرنگ کی سزاؤں میں اداروں کو بھی شامل کر لیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق منی لانڈرنگ قانون کے حوالے سے سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس

میں بتایا گیا کہ ہر وہ ادارہ جو منی لانڈرنگ کے جرم میں ملوث پایا جائے گا اسے مستقل یا عارضی بنیادوں پر اس کام سے روک دیا جائے گا جس کے لئے اس نے اجازت نامہ حاصل کر رکھا ہو گا۔ ایسے ادارے کے وہ تمام دفاتر سربمہر کر دیئے جائیں گے جن کا نام منی لانڈرنگ کی سرگرمی سے منسلک ہو گا۔ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو کم از کم 2 برس سزا ہو گی۔ قانون نے پبلک پراسیکیوشن کو 60 دن تک اثاثے منجمد کرنے کا اختیار دیا ہے۔ مالیاتی اداروں کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ 10برس تک کا ریکارڈ محفوظ رکھیں۔منی لانڈرنگ کے زمرے میں جو سرگرمیاں شامل ہوں ان میں غیر قانونی سرمایہ کی ترسیل یا اسے منتقل کرنا یا اس حوالے سے کسی بھی عمل کا حصہ بننا بشرطیکہ ایسا کرنے والے کو اس بات کا علم ہو کہ جو وہ سرمایہ منتقل کر رہا ہے وہ ناجائز طریقے سے حاصل ہوا ہے۔ نیز منی لانڈرنگ میں غیر قانونی ذرائع یا واردات کے تحت حاصل شدہ سرمائے کو محفوظ کرنا، استعمال کرنا یا غیر قانونی طریقے سے سرمایہ جمع کرنا بھی شامل ہے۔ مزید غیر قانونی سرمائے کو چھپانا بھی منی لانڈرنگ کے جرم میں داخل ہے جبکہ غیر قانونی سرمائے کو چھپانے یا ساز باز کرنے یا سہولت فراہم کرنے یا مشورہ دینے یا مذکورہ جرائم میں سے کسی ایک میں بھی حصہ لینا منی لانڈرنگ میں شامل ہو گا۔

قانون میں خلاف ورزی کرنے والے مالیاتی اداروں پر 9 سزائیں مقرر کی ہیں جبکہ منی لانڈرنگ کا جرم کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ منی لانڈرنگ کے مجرموں کو قید کی مدت کے بقدر مملکت سے سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔غیر ملکی کو منی لانڈرنگ کے جرم کی سزا پوری کرنے کے بعد مملکت سے بیدخل کر کے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ قانون نے منی لانڈرنگ کی سرگرمی میں ملوث اداروں اور افراد کے خلاف اچانک چھاپہ مارنے کی بھی اجازت دیدی ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…