ممبئی (این این آئی) مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پر مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں پر چارچ شیٹ فائل کردی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی این آئی اے کی جانب سے مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے
اور نفرت انگیز تقاریر کیالزام میں ممبئی کی عدالت میں چارج شیٹ فائل کی گئی ہے جب کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جائیداد بھی ضبط کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹس کے مطابق این آئی اے نے چارچ شیٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک پر الزامات لگاتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف دستاویزی، تیکنیکی اور فارنزک کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں جو اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھارت میں رہنے والے دیگر مذہبی گروہوں کے درمیان مذہبی منافرت پھیلانے کے مرتکب ہوئے ہیں جب کہ اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن آئی آرایف اور ہارمنی میڈیا پرائیوٹ ایچ ایم پی ایل کی مدد سے دیگر مذاہب اور ان کے عقائد کی تضحیک کے بھی مرتکب ہوئے ہیں۔انویسٹی گیشن ایجنسی کا کہنا تھا کہ آئی آر ایف اور آئی آر ایف ایجوکیشن ٹرسٹ بھارت اور بیرون ملک سے عطیہ کی مد میں بھاری رقم موصول ہوتی ہیں جس میں عطیہ کرنے والے کی رسید پر اصل نام کے بجائے صرف
خیرخواہ کا نام لکھا جاتا ہے جس سے یہ تعین نہیں کیا جاسکتا کے یہ عطیہ کون دے رہا ہے اور یہ کہاں خرچ کیا جارہاہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث افراد نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا بیان دیا تھا جس کے بعد بھارت کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن آئی آر ایف کو غیر قانونی قرار دیکر اس کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔