بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین تیل خریداری اپنی کرنسی سے کرے گا، تفصیلات کے مطابق دنیا میں پٹرولیم مصنوعات برآمد کرنے والے ملکوں میں چین سے بڑا ملک ہے، چین نے آئندہ دو ماہ بعد سے تیل کی خریداری اپنی کرنسی یوآن میں کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، اس منصوبے کا اعلان چین نے ستمبر میں کیا تھا،
تجزیہ نگاروں نے چین کے اس عمل کو امریکی ڈالر کے لیے خطرہ قرار دیا ہے، امریکہ کے خبر رساں ادارے بلومبرگ کا کہنا ہے کہ دنیا کا پیٹرو ڈالر کے بعد اب پیٹرو یوآن کی جانب جھکاؤ ایسے سرمایہ کاروں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے جنہوں نے اب تک چین کے منصوبوں پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ اس سال کے آغاز میں چینی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ مستقبل میں خام تیل کی خریداری کے لیے ٹھیکوں کی ادائیگی چین اپنی کرنسی میں کرے گا جسے سونے میں بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ چین سے معاہدہ کرنے والے ممالک کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ ادائیگیاں سونے کی صورت میں کریں یا پھر یوآن کو سونے میں تبدیل کریں اور ان کے لیے یہ بھی لازمی نہیں ہوگا کہ وہ یہ رقم چینی کرنسی کی صورت میں رکھیں یا پھر امریکی ڈالرز میں۔ اس نئے بینچ مارک کی بدولت روس، ایران اور وینزویلا جیسے برآمد کنندگان امریکہ کی تجارتی پابندیوں سے بچ جائیں گے کیونکہ یہ ممالک پھر ڈالر کی بجائے یو آن میں اپنی مصنوعات بیچیں گے۔ اس سے چینی حکومت کو دیگر تجارتی معاملات نمٹانے میں اپنی کرنسی کے استعمال میں مدد ملے گی اور اس کے علاوہ چینی کرنسی کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔