پیونگ یانگ(مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا کے ایک اعلی عہدےدار نے امریکی ٹی وی سی این این پر ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بحر الکاہل کے اوپر فضا میں ایک ممکنہ ایٹمی تجربے کے انتباہ کو حقیقی معنوں میں لیا جائے۔شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے سینئر سفارتکار ری یانگ پل کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ پیونگ یانگ کے وزیر خارجہ کے الفاظ کو محض دھمکی کے بجائے لفظ بہ لفظ حقیقت سمجھا جائے۔یاد رہے کہ شمالی
کوریا کے وزیر خارجہ ری یانگ ہو نے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں ان کی حکومت بحرالکاہل کے اوپر فضا میں طاقتور ترین جوہری تجربہ کرنے پر غور کر سکتی ہے۔دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان نے شمالی کور یا کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کے بل کی منظوری دیدی ۔تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کے بل کے حق میں دو کے مقابلے میں چار سو پندرہ ووٹ پڑے۔ اس بل کے تحت امریکی محکمہ خزانہ شمالی کوریا کے خلاف کاروبار کرنے والے تمام اداروں کے اثاثے منجمد کر دیگا۔بل کے مصنف ریپبلکن نمائندے آندائی بارر نے کہا کہ یہ بنکوں اور دیگر اداروں کے لئے وقت ہے کہ وہ شمالی کوریا کی حکومت کی امداد یا امن کے لئے امریکہ کا اتحادی بن کر کھڑے رہنے کے حوالے سے کسی ایک اقدام کا انتخاب کریں ۔یاد رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ اُن کی حکومت نے شمالی کوریا کے جوہری تجربوں کے تناظر میں اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیوں کے بعد پیونگ یانگ سے تجارتی تعلقات محدود کر دیے ہیں۔یہ بات بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج بدھ کے روز امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن سے ملاقات کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہی۔ سوراج کا کہنا تھا، ’’شمالی کوریا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو کم کرنے اور پیونگ یانگ کا بھارت میں سفارت
خانہ ختم کرنے کے معاملات پر ہماری کھلی بحث ہوئی ہے۔ میں نے مسٹر ٹلرسن کو آگاہ کیا ہے کہ جہاں تک تجارت کا تعلق ہے تو یہ بہت ہی کم بلکہ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔‘‘تاہم سشما سوراج کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کا سفارت خانہ ایک رابطے کے طور پر بحال رکھا جائے گا۔