اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا چکلالہ ایئر بیس پہنچنے پر اعلیٰ سطح کا استقبال نہیں کیاگیا۔ دفتر خارجہ کے امریکہ ڈیسک کے ڈائریکٹر جنرل سجاد بلال امریکی وزیر خارجہ کا خیر مقدم کرنے کیلئے ائر بیس پہنچے۔ اس موقع پر امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل بھی موجود تھے۔ چکلالہ ایئر بیس سے امریکی وزیر خارجہ امریکہ کے سفارتخانے چلے گئے۔ جہاں انہوں نے امریکی سفارتی اہلکاروں اور سٹاف
سے خطاب کیا۔ گرمجوشی سے استقبال نہ کرنے کی وجہ امریکہ کی طرف سے پاکستان پر طالبان کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے الزامات کے بعد پاکستان کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئندہ کوئی بھی امریکی عہدیدار پاکستان کے دورے پر آیا تو اسی لیول کا عہدیدار اس کا استقبال کرے گا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اعلیٰ سطح کے امریکی وفد کی آمد پر دفتر خارجہ کے درمیانے درجے کے افسر نے استقبال کیا جبکہ اس سطح کے وفد کے اعلیٰ سطح پر استقبال کی روایت ہے۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے پاکستانی وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا تھا کہ پاکستان اس خطے کے امن اور سلامتی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور امریکہ کے لیے بھی اس کے پاکستان کے ساتھ مشترکہ سکیورٹی تعلقات بہت اہم ہیں۔انھوں نے وزیراعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پاکستان کے اعلیٰ سول اور فوجی حکام سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد ایوانِ وزیرِ اعظم کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ریکس ٹلرسن کو یہ کہتے دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان پورے خطے کی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے، اس سے مزید بہتر معاشی تعلقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔اس کے جواب میں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ
’ہم امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘اس ملاقات میں پاکستانی وفد میں وزیرِ خارجہ خواجہ آصف، وزیرِ داخلہ احسن اقبال، وزیر دفاع خرم دستگیر کے علاوہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور سیکریٹری خارجہ بھی شامل تھے۔