نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیر خارجہ شسما سوراج نے امریکی ہم منصب کو کہا ہے کہ شمالی کوریا کے سفارت خانے کو برقراررکھا جائے گا،شمالی کوریا کے سفارت خانے کو ایٹمی میزائل پروگرام پر بات چیت کے لئے استعمال کیا جائے گا، بھارت اور امریکہ نے دہشتگردی کے خلاف تعاون کو مضبوط بنانے کا اعادہ کیا، واشنگٹن بھارت کو اعلی درجے کی فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی پرتیار ہے،امریکہ خطے کی سیکورٹی کے لئے بھارتی صلاحیتوں سے استفادہ کرے گا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ روز بھارتی ویر خارجہ اور امریکی وزیر خارجہ مابین ملاقات ہوئی ۔ ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ زیادہ تر توجہ شمالی کوریا کے ایٹمی میزائل تجربات اور خطے کی سیکورٹی صورتحال پر رہی۔ بھارتی وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب کو کہا کہ بھارت میں شمالی کوریا کے سفارت خانے کو برقرار رکھا جائے گا۔ شمالی کوریا کے ساتھ سفارتی ذرائع سے ایٹمی میزائل پروگرام پر بات چیت کی جائے گی او پیانگ یانگ کو قائل کیا جائے گا کہ وہ امریکی شرائط کو مانتے ہوئے اپنے میزائل پروگرام پر نظر ثانی کرے۔ شسما سوارج کی جانب سے اقتصادی صورتحال پر بھی بات کی گئی۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا بھارت کے ساتھ کھڑا ہے۔ بھارت کو ہر صورتحال میں امریکی مدد حاصل رہے گی۔ بھارت اور امریکہ نے دہشتگردی کے خلاف تعاون کو مضبوط بنانے کا اعادہ کیا گیا۔ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ واشنگٹن بھارت کو اعلی درجے کی فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی پرتیار ہے۔بھارت خطے کی بڑی اور ابھرتی ہوئی معیشت ہے۔ امریکہ خطے کی سیکورٹی کے لئے بھارتی صلاحیتوں سے استفادہ کرے گا۔ بھارت اور امریکا مابین ہر سطح پت تعاون جاری رہے گا۔