اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ایم ٹی وی کی سابق میزبان کرسٹینا بیکر کا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 1994 میں جمائمہ خان سے ملنے سے پہلے عمران خان کے مجھ سے روابط تھے اسی اثنا میں میں حاملہ ہوگئی اور میں نے عمران خان کے کہنے پہ اپنا حمل چلسی ہسپتال میں ضائع کروایا، جو میرے لئے تکلیف دہ مرحلہ تھا، بعد ازاں عمران نے اپنے کیے پر مجھ سے معافی مانگی۔
عمران خان نے مجھ سے شادی کا وعدہ کیا لیکن بعد میں جمائمہ گولڈ سمتھ سے شادی کرلی۔ ان تمام حقائق کا ذکر کرسٹینا بیکر اپنی کتاب میں کر چکی ہیں۔ ایک موقع پر کرسٹینا یہ بھی انکشاف کر چکی ہیں کہ عمران خان کی جانب سے انہیں کیسے جنسی ہراساں کیا گیا اور مارا پیٹا بھی گیا ،جمائمہ سے علیحدگی کے بعد عمران خان نے مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا تاکہ پُرانے تعلقات بحال ہو سکیں۔ جون 2014 میں عمران نے مجھے اپنی رہائش گاہ بنی گالہ پر دعوت دی۔ میں ماضی کو فراموش کر چکی تھی اس لیے میں نے دعوت قبول کرلی۔ اعوان چوہدری اور نعیم الحق نے میری رہائش کا بندوبست کیا مگر عمران خان کے قریبی ساتھی اعوان چوہدری نے مجھ سے نازیبا حرکتیں کیں۔ اس کا ذکر میں نے عمران خان سے کیا تو انہوں نے میری بات کو نظراندازکیا اور کہا کہ انجوائے کرو۔ میں نے عمران خان کو یہ بھی بتایا کہ مجھے اعوان چوہدری نے چہرے پر تیزاب پھینکنے کی دھمکی دی ہے۔ جس کو عمران خان نے مذاق میں اڑا دیا، عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان بھی اپنے قریبی دوستوں کو بتا چکی ہیں کہ انہوں نے عمران خان کے بلیک بیری میں کرسٹینا بیکر کے پیغامات دیکھے ہیں۔