طرا بلس(آن لائن)لیبیا کے سابق مرد آہن مقتول معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام القذافی نے جیل سے رہائی کے چند ماہ کے بعد سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سیف الاسلام کے خاندان کے وکیل خالد الزایدی نے بتایا کہ ان کے موکل نے ملک میں سیاسی سرگرمیوں کا آغاز
کردیا ہے۔ انہوں نے سیاسی رہ نماؤں سے رابطے شروع کیے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ سیاسی کارکنوں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔تیونس کے دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں خالد الزایدی نے بتایا کہ سیف الاسلام لیبیا کی سیاست سے الگ یا دور نہیں بلکہ وہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے لیبیا کے قومی رہ نماؤں اور قبائلی عمایدین سے رابطے شروع کی ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد مصالحت اور نئی سیاسی صف بندی ہے۔الزایدی کا کہنا ہے کہ کسی بھی دوسرے لیبی شہری کی طرح سیف الاسلام کو بھی سیاست میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لیبیا کی موجودہ صورت حال بالخصوص متحارب گروپوں میں مذاکرات کی ناکامی کے بعد سیف الاسلام کی ضرورت مزید دو چند ہوگئی ہے۔ ملک میں کسی جامع سیاسی، مصالحتی اور حقیقی قومی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سیف الاسلام اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کا ایک بڑا طبقہ
سیف الاسلام کا حامی اور ان سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے۔ سیف الاسلام قذافی واضح سیاسی ویڑن رکھتے ہیں اور وہ ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکال سکتے ہیں۔اس سوال پر کہ سیف الاسلام قذافی ان دنوں کہاں موجود ہیں، ان کے وکیل نے سیف الاسلام کے ٹھکانے کی نشاندہی سے انکار کردیا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ سیف الاسلام صحت مند، تندرست اور مرضی سے ایک سے دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں۔ انہوں نے سیف الاسلام قذافی کے بیرون ملک چلے جانے کی خبروں کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ان کے موکل لیبیا ہی میں ہیں وہ باہر گئے ہیں اور نہ ہی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔خیال
رہے کہ سیف الاسلام قذافی کو گذشتہ جون میں جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ وہ زنتان شہر کی ایک جیل میں قید رہے۔ رہائی کے بعد انہیں نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی ان کے ٹھکانے کے بارے میں کسی قسم کی معلومات ملی ہیں۔