نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت دریائے جہلم پر2ارب ڈالر کے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر چینی سرمایہ کاری میں روڑے اٹکانے لگا، بھارت آزاد جموں کشمیر میں چین کی مالی امداد کی مخالفت کرتا ہے،جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں چینی فرم سرمایہ کاری کر رہی ہے، تکمیل پر پراجیکٹ 30سال کے لئے چینی فرم کی ملکیت ہو گا، پراجیکٹ کی تکمیل سے پاکستان میں توانائی بحران ختم اور مقامی ملازمت کے مواقع پیداہونگے،
بھارتی تشویش چین اور پاکستان مابین باہمی تعاون متاثر نہیں کرے گی۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے پاکستان میں آزاد جموں کشمیر میں چین کی مدد سے تعمیر کردہ جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے۔ چین اس پراجیکٹ میں 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جو بھارت کو ایک آنکھ نہ بھا رہی ہے ۔ بھارت کا کہنا ہے کہ یہ متنازعہ علاقہ ہے یہاں پر کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کو بھارت کی علاقائی سلامتی کے مترادف سمجھا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد سال کے لئے چینی فرم کی ملکیت ہو گا جسے بعد میں پاکستانی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا۔ بھارت کا کہنا ہے کہ بھارت آزاد جموں کشمیر میں چین کی مالی امداد کی مخالفت کرتا ہے۔کمپنی نے اپنے اسیک بیان میں کہا ہے کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان میں توانائی بحران ختم ہو گا بلکہ مقامی ملازمت کے مواقع پیداہونگے۔اس پر چینی ریاستی اخبار گلوبل ٹائمز کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے خدشات ظاہر کرتا رہتا ہے۔ بھارت کے تعلقات ناقابل اعتبار ہیں ۔ بھارتی تشویس بے بنیاد اور الزامات پر مبنی ہے ۔ بھارتی خدشات اور تشویش چین اور پاکستان مابین باہمی تعاون متاثر نہیں کرے گی۔یاد رہے کہ بھارت کشمیر سے گزرنے والے سی پیک کے حصہ پر بھی واویلا مچا چکا ہے اور مچاتا رہے گا۔