نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت چین کے قدموں کے نشان ڈھونڈتے ہوئے سری لنکا جا پہنچا،بھارت کا کہنا ہے کہ بھارتی اوقیانوس میں بندرگاہ تک چینی رسائی بھارت کی سلامتی کے لئے براہ راست خطرہ ہے،بھارت سری لنکا میں چین کی پیش رفت کو چیلنج کر رہا ہے، بھارت سری لنکن شہر ہمبنٹوٹا میں چینی ہوائی اڈے پر ہاتھ ڈالنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ بھارتی معروف اخبار دی اکنامک ٹائمز کے مطابق چین اور بھارت
مابین ڈوکھلم تنازعے کے پیش نظر بھارت چین کے خلاف سخت رویہ اپنائے ہوئے ہے تا کہ چین کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ بھارت بارڈر پر خاردار تار لگانے کے ساتھ ساتھ سٹریٹیجک اثاثوں کی تعمیر شروع کر چکا ہے۔ اب بھارت چین کے قدموں کے نشان ڈھونڈتے ہوئے سری لنکا جا پہنچا ہے کیوں کہ بھارت سمجھتا ہے کہ بھارتی اوقیانوس میں بندرگاہ تک چینی رسائی بھارت کی سلامتی کے لئے براہ راست خطرہ ہے۔بھارت اب چین کے خلاف سری لنکا میں بھی اپنے جمے قدموں کو مزید مضبوط کرنے کے درپے ہے۔ بھارت اب سری لنکا میں چین کی پیش رفت کو چیلنج کر رہا ہے۔اس کی واضح مثال سری لنکا کے ہوائی اڈے کو لیز پر لینا ہے ۔بھارت سری لنکن شہر ہمبنٹوٹا میں چینی ہوائی اڈے پر ہاتھ ڈالنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔یہ ہوائی اڈا چار سال قبل چین نے تعمیر کیا تھا جس میں 90فیصد سرمایہ کاری چین نے کی تھی جس کی مالیت 190ملین ڈالر بنتی ہے ۔ اب سری لنکن بنک ایم آر آئی اے قرض لوٹانے سے قاصر ہے کیوں کہ بنک اس وقت انتہائی نقصان میں جا رہا ہے ۔ اس کو دیکھتے ہوئے بھارت نے سری لنکا کو پیشکش کی ہے کہ یہ قرض بھارت اتار دیتا ہے اس کے عوض ہوائی اڈا 99سال کے لئے لیز پر بھارت کے حوالے کیا جائے ۔ ہوائی اڈے کا پورا انتظام و انصرام بھارت کرے۔ اس سلسلہ میں بھارت سری لنکا کے ساتھ اعلی درجے کی بات چیت میں ہے ۔جہاں چین نے اپنے ایک بیلٹ ایک روڈ (OBOR) منصوبے کے حصے کے طور پر بھاری سرمایہ کاری کی ہے ۔