اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی مزاج بدلتے ہی پاک فوج کی حکمت تبدیل،امریکہ پاک فوج کوپابندیاں لگانے کی دھمکیاں دیتارہا اور فوجی سامان کی فروخت پر پابندی عاید کئے رکھی تو روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں مزید قربت پیدا ہوگی، برطانوی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ نے
اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاک فوج نےملکی دفاع کیلئے اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے حکمت عملی تبدیل کر لی ہے ، پاک فوج کا سٹریٹجک چینج روس کی جانب ہو رہا ہے۔ اگرامریکہ پاک فوج کوپابندیاں لگانے کی دھمکیاں دیتارہا اور فوجی سامان کی فروخت پر پابندی عاید کئے رکھی تو روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں مزید قربت پیدا ہوگی۔ رپورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ طویل عرصے تک ایک دوسرے کے دشمن تصور کئے جانے والے پاکستان اور روس کے درمیان فوجی تعاون میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہاہےاور اس کی وجہ امریکہ کا پاکستان سے روا رکھے جانا رویہ بھی ہے جبکہ اس کی دوسری بڑی وجہ امریکہ کے ساتھ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے بڑھتے ہوئے تعلقات بھی ہیں جس پر روس کو بے حد تشویش ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی روئیے کے باعث پاک فضائیہ جو ہمیشہ امریکی طیاروں سے لیس رہی ہے اب روس سے جدید لڑاکا طیارے خریدنے پر غور کررہی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کاروس کی جانب جھکاؤ امریکہ کی جانب سے پاکستان کی امداد میں کٹوتی اور پاکستان کو ایف 16طیاروں کی فراہمی سے امریکہ کے انکار کے بعد شروع ہوا اور دراصل پاکستان کے پاس اپنے دفاع کو مضبوط بنانے اور بھارت کے ساتھ فوجی توازن قائم رکھنے
کیلئے دوسرے ذرائع تلاش کرنے کے سوا کوئی دوسرا چارہ کار نہیں تھا۔اس موقع پر روس اس خلا کو پر کرنے کیلئے سامنے آیا اور اس نے پاکستان کو فوجی ہیلی کاپٹر فراہم کئے ،گزشتہ سال دونوں ملکوں نےمشترکہ فوجی مشقیں بھی کیں اور افغانستان اور وسط ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کرنے کے حوالے سے کو ششو ں میں روس بھی چین اورپاکستان کے ساتھ شریک ہوگیا ،
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اسی ماہ روس کے دورے پر جانے والے ہیں اور روس کے رہنما اس موقع پر پاک امریکہ تعلقات میں پیدا ہونے والی خرابی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے ۔