اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی سپر پاور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملانے والے شمالی کوریا نے اسے تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے اور اب روسی صدر نے شمالی کورین ایٹمی ہتھیاروں بارے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ
امریکہ کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ولادی میرپیوٹن نے انکشاف کیا ہے کہ میں آج سے 16سال پہلے ہی جانتا تھا کہ شمالی کوریا بہت بڑا ایٹمی پروگرام چلا رہا ہے اور ایٹمی ہتھیار تیار کر چکا ہے۔ یہ بات مجھے کم جونگ ان کے والد اور اس وقت شمالی موریا کے حکمران کم جونگ ال نے اس وقت بتائی تھی جب میں 2001میں جاپان کے دورے پر جا رہا تھا۔ جاپان جاتے ہوئے شمالی کوریا میں رکا تھا اور کم جونگ ال سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ایٹم بم بنا چکے ہیں۔ ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ عالمی پابندیاں شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام سے باز رکھنے میں مدد گار ثابت نہیں ہو سکتیں۔ وہ 2001تھا اور آج 2017ہے۔ شمالی کوریا تب سے مسلسل پابندیوں کی زد میں چلا آرہا ہے اور جس کے باوجود اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کو بہت ترقی دی ہے۔ اب کوئی کیسے سچ سکتا ہے کہ عالمی پابندیاں اس کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ اس وقت ان کے پاس ایٹم بم تھا اب وہ ہائیڈروجن بم بھی بنا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی پابندیاں عائد کر کے شمالی کوریا کو اشتعال دلانے کی کیا وجہ تھی؟اس کے بعد انہوں نے فوری طور پر تمام معاہدے منسوخ کر دیئے اور اپنا ایٹمی پروگرام مزید تیز کر دیا ہے۔