واشنگٹن (آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ آئندہ چند ہفتوں میں اپنے اعلی سطحی سفارتی اور عسکری مشیروں کو دہشتگردی بارے سخت پیغام کے ساتھ پاکستان بھیجیں گے ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ انتطامیہ کے ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ رواں ماہ کے آخر میں وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور وزیر دفاع جم متیلس کو ملک میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں بارے سخت پیغام کے ساتھ پاکستان بھیجیں گے ۔
واضح رہے پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف جو کہ امریکہ کے دورے پر ہیں انہوں نے مختلف فورسز رپ پاکستان پر دہشتگردوں کی معاونت بارے لگائے گئے الزامات کو نہ صرف سختی سے مسترد کیا ہے بلکہ اس حوالے سے سخت برہمی کا بھی اظہار کیا ہے ۔ دریں اثناء ٹرمپ انتظامیہ بھی بھارت کی زبان بولنے لگی، سی پیک کو متنازعہ قرار دے دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی کانگریس میں بھارتی موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک متنازعہ علاقوں سے گزرتا ہے۔امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے سینیٹ کی آرمڈ سروس کمیٹی کو دی گئی اپنی بریفنگ میں کہا کہ چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا متنازعہ علاقوں سے گزرنا اس پر سوالات کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے کہا امریکہ نے چین کے ون بیلٹ ون روڈ پالیسی کی اصولی بنیاد پر مخالفت کی ہے کیونکہ جدید دنیا میں بہت سے بیلٹ اور متعدد سڑکیں ہیں اس لیے کسی بھی قوم کو ایسے کسی منصوبے کی بلا جواز مخالفت نہیں کرنی چاہیے، ’ ہم نے ون بیلٹ ون روڈ کی تعمیر کی اس لیے مخالفت کی ہے کیونکہ اس کا جو حصہ پاکستان میں تعمیر ہورہا ہے وہ متنازعہ علاقوں سے گزرتا ہے