واشنگٹن(این این آئی)وائٹ ہاوس نے اعلان کیا ہے کہ سمندری طوفان مریا سے بری طرح متاثر ہونے والے امریکی جزیرے پورٹو ریکو پر امدادی سرگرمیوں کے لیے وفاقی حکومت کے 10 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر ٹام بوسارٹ نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں کو بتایا کہ امدادی کارروائیوں کے لیے پورٹو ریکو بھیجے جانے والے افراد میں سے سات ہزار فوجی اہلکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست ورجینیا میں لنگر انداز ایک ہزار بستروں پر مشتمل امریکی بحریہ کا شپ اسپتال ‘کمفرٹ’ بھی پورٹو ریکو روانہ کیا جارہا ہے۔امریکی حکام کے مطابق پورٹو ریکو میں واقع 69 اسپتالوں میں سے طوفان کے بعد صرف 44 اسپتال کام کر رہے ہیں اور بحری اسپتال کے وہاں پہنچنیسے صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔امریکی محکمہ دفاع ‘پینٹاگون’ نے پورٹو ریکو پر فوج کی جانب سے کی جانے والی امدادی سرگرمیوں کے لیے لیفٹننٹ جنرل جیفری بیوکینن کو نگران مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔پورٹو ریکو بحرِ اوقیانوس میں واقع ایک جزیرہ ہے جو امریکہ کی وفاقی حکومت کے زیرِ انتظام ہے۔ پینتیس لاکھ آبادی پر مشتمل یہ جزیرہ طوفان مریا سے بری طرح متاثر ہوا تھا جو 17 ستمبر کو جزیرے سے ٹکرایا تھا۔طوفان کے باعث جزیرے کے بنیادی انفراسٹرکچر کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔ طوفان سے ہزاروں سرکاری اور رہائشی عمارتیں اورسڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں جب کہ بجلی کی ترسیل کا نظام تقریباً مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔طوفان کے بعد جزیرے پر ایندھن، غذائی اشیا اور صاف پانی کی شدید قلت ہے۔صدر ٹرمپ کے ناقدین ان کی حکومت پر طوفان کے بعد امدادی سرگرمیاں بروقت شروع نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کڑی تنقید کر رہے ہیں۔