پیر‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’آزادی مانگنا چھوڑ دیں یا بھوکامرنے کیلئے تیار ہو جائیں‘‘ ترک صدر طیب اردوان نے کس اہم اسلامی ملک کو سخت پیغام دیدیا؟

datetime 27  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ پیر کو ہونے والے آزادی کے ریفرینڈم کے بعد ان کی تعزیری کارروائیوں کے نتیجے میں عراقی کرد بھوکے رہنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔انھوں نے بین الاقوامی مخالفت کے باوجود ریفرینڈم منعقد کروانے پر کردوں کی تنظیم کے آر جی کے سربراہ مسعود بارزانی پر’غداری’ کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ مسعود بارزانی کو ‘اب اپنی مہم جوئی ترک کر

دینی چاہیے۔’دریں اثنا عراقی وزیرِ اعظم نے کے آر جی کو دھمکی دی ہے کہ وہ تین دن کے اندر اندر ہوائی اڈوں کا کنٹرول ان کے حوالے کر دیں ورنہ ہوائی ناکہ بندی کے لیے تیار ہو جائیں۔ سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق حیدر العبادی نے مطالبہ کیا کہ ترکی، شام اور ایران کے ساتھ تمام چوکیاں بغداد کی نگرانی میں دی جائیں۔ منگل کو ٹیلی ویژن پر خطاب میں مسعود بارزانی نے وزیرِ اعظم عبادی پر زور دیا کہ وہ ‘مذاکرات کا دروازہ بند نہ کریں کہ کیوں کہ مذاکرات ہی سے مسائل حل ہوں گے۔’اس سے قبل وزیرِ اعظم عبادی نے ریفرینڈم کو ‘غیر آئینی’ قرار دیا تھا۔ پیر کو ہونے والے ریفرینڈم کے نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے لیکن بارزانی کا کہنا ہے کہ ووٹروں نے آزادی کا انتخاب کیا ہے۔ کردوں رہنماؤں نے کہا ہے کہ ‘ہاں’ کا ووٹ آنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ فوری طور پر آزادی کا اعلان کر دیا جائے گا، البتہ اس سے انھیں بغداد اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ علیحدگی کے لیے مذاکرات کا مینڈیٹ مل جائے گا۔کرد ریفرینڈم کے بعد سے یہ ترک صدر کا سب سے سخت بیان ہے۔ انھوں نے اس ریفرینڈم کو ‘قومی سلامتی کے لیے خطرہ’ قرار دیتے ہوئے فوجی اور معاشی کارروائی کی دھمکی دی۔ ترکی کو خطرہ ہے کہ ریفرینڈم کے بعد ملک کے اندر کردوں کی بغاوت کے شعلے بھڑک اٹھیں گے۔ اس کے علاوہ اسے کرکوک شہر میں بسنے والے ترکوں کی سلامتی کا خدشہ بھی لاحق

ہے۔ کرد اس شہر کو مستقبل میں بننے والی کرد ریاست کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔منگل کو تقریر کرتے ہوئے رجب طیب اردوغان نے کہا کہ انھیں ‘آخری لمحے تک’ امید تھی کہ کرد رہنما مسعود بارزانی ریفرینڈم کو ملتوی کر دیں گے۔ ‘ریفرینڈم کا فیصلہ، جسے بغیر کسی کے مشورے سے کیا گیا ہے، غداری ہے۔ اگر بارزانی اور کے آر جی جلد از جلد اس غلطی کا ازالہ نہیں کرتے تو تاریخ میں ان کا نام علاقے کو نسلی اور فرقہ وارانہ

تشدد میں گھسیٹنے والوں میں آئے گا۔’اردوغان نے کہا کہ ترکی بارزانی کی حکومت پر پابندیاں لگا سکتا ہے۔ ‘یہ سب ختم ہو جائے گا اگر ہم تیل کے نلکے بند کر دیں تو ان کی آمدن غائب ہو جائے گی، اور اگر ہمارے ٹرک شمالی عراق جانا بند کر دیں تو انھیں خوراک نہیں ملے گی۔’کرد حکام کے مطابق 2017 کے پہلے چھ ماہ میں کے آر جی اور ترکی کے درمیان تجارت کا حجم پانچ ارب ڈالر کے لگ بھگ رہا ہے، اور عراق سے

بذریعہ ترکی روزانہ لاکھوں بیرل تیل بحیرۂ روم پہنچ رہا ہے۔یہ ریفرینڈم تین عراقی صوبوں میں منعقد کیا گیا تھا۔ کردش خبررساں ادارے کے مطابق ان علاقوں میں مقیم 52 لاکھ کردوں اور دوسرے لوگوں نے حصہ لیا۔ ابھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کرد مشرقِ وسطیٰ کی چوتھی بڑی آبادی ہیں لیکن انھیں کبھی بھی خودمختار حیثیت نہیں مل سکی۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…