واشنگٹن(این این آئی)امریکہ میں صدر ٹرمپ کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی متنازع سفری پابندی کی فہرست میں اضافہ کر کے ایران، لیبیا، شام، یمن اور صومالیہ کے علاوہ اب شمالی کوریا، چاڈ اور وینزویلا کو بھی اس فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس نئی فہرست کو صدارتی فرمان کی صورت میں جاری کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو محفوظ بنانا میری اولین ترجیح ہے۔ اور ہم اپنے ملک میں کسی بھی ایسے فرد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے جو ہمارے لیے خطرے کا باعث بنے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق فہرست میں اضافے کا فیصلہ مختلف ممالک کی حکومتوں کی جانب سے دی گئی معلومات کے بعد کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ وینزویلا پر لگائی گئی پابندی صرف ان کے سرکاری ملازمین اور اْن کے اہل خانہ پر لاگو ہوگی۔صدر ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی سفری پابندی کے اولین حکم میں سوڈان بھی اس فہرست کا حصہ تھا لیکن اس نئی فہرست میں سے اس کا نام نکال دیا گیا ہے۔اعلان کے مطابق عراق نے بھی امریکی شرائط پوری نہیں کی تھیں لیکن شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں امریکہ کا ساتھ دینے اور معلومات فراہم کرنے کی وجہ سے اس پر یہ پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔یاد رہے کہ فروری میں اعلان کیے جانے والے اس حکم کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اسے ‘مسلم ممالک پر پابندی’ کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ اعلان کے بعد ملک بھر میں اس کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کیے گئے اور عدالت میں اسے چیلنج کیا گیا۔آئندہ ماہ امریکی سپریم کورٹ میں اس پابندی
کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوگی۔یہ واضح نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے جاری کیا گیا فیصلہ سپریم کورٹ میں داخل مقدمے پر کیسے اثر انداز ہوگا۔نئے فیصلے کے تحت پابندی کی فہرست میں شامل ممالک کا نام ان کی جانچ پڑتال کے حوالے سے کیا گیا ہے اور اسے علیحدہ علیحدہ ملکوں کے لیے حسب ضرورت طے کیا گیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے پیغام کے مطابق شمالی
کوریا نے امریکی حکومت کے ساتھ کسی بھی نوعیت کا تعاون کرنے سے انکار کیا تھا جس کے بعد ان کے شہریوں پر امریکہ سفر کرنے پر ممانعت عائد کر دی گئی ہے۔افریقی ملک چاڈ امریکہ کا انسداد دہشت گردی میں اہم ساتھی ہے لیکن اس نے امریکہ کے ساتھ دہشت گردی سے متعلق معلومات فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے ان کے شہریوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے۔لاطینی
امریکہ کے ملک وینزویلا کے چند سرکاری افسران اور ان کے اہل خانہ پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ انھوں نے امریکی حکومت کے ساتھ شہریوں کی تصدیق اور تفتیش میں امریکہ سے تعاون نہیں کیا تھا۔اعلان کے مطابق یہ پابندی 18 اکتوبر سے لاگو ہوگی اور وہ افراد جن کے پاس جائز ویزا ہے وہ اس پابندی سے مستشنی ہوں گے۔