ماسکو (این این آئی)روسی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ مشرقی شام کے علاقے دیر الزور پر انتہا پسند جماعت داعش کی گولا باری کی زد میں آ کر ایک روسی جنرل ہلاک ہو گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت دفاع کے اعلان میں بتایا گیا کہ جنرل والیری اسابوف داعش کی جانب سے ھاون راکٹوں کی اچانک گولا باری کی زد میں آئے۔ ہلاک ہونے والے جنرل شامی
فوجیوں کو جنگی داو پیچ سکھانے کے لئے شامی علاقے میں موجود تھے۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والے روس کے اعلی فوجی عہدیدار شامی فوج کے اس کمان سینٹر کے آپریشن کنڑول روم سے وابستہ تھے جس کا مقصد دیر الزور کا قبضہ چھڑانا بتایا جاتا ہے۔ روسی جنرل بشار الاسد کو جوابدہ سپاہ کی مدد پر مامور تھے۔یاد رہے دیر الزور شام میں داعش کے زیر کنٹرول آخری
علاقہ ہے اور اس پر فی الوقت دو طرح کے حملے ہو رہے ہیں۔ پہلا حملہ روس کی بری اور فضائی فوج کی حمایت یافتہ شامی فوج کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب واشنگٹن کی سربراہی میں داعش کے خلاف سرگرم بین الاقوامی اتحاد کی فوجی حمایت اور تعاون یافتہ شامی ڈیموکریٹک فورسز کر رہی ہیں۔شام میں روسی فوجی مداخلت کا سلسلہ ستمبر 2015 شامی فوج کی مدد کے نام پر جاری ہے۔