ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’جنگ‘‘ امریکی جنگی طیارے شمالی کوریا کی حدود میں داخل

datetime 24  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان پینٹاگون کے مطابق شمالی کوریا کے مشرقی علاقے میں امریکی بمبار بی ون بی طیاروں کے ساتھ ایف ففٹن سی جنگی طیاروں نے پرواز کی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کا جوہری پروگرام ایشیا پیسیفک اورعالمی برادری کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ترجمان کے بیان کے مطابق پرواز کا مقصد یہ بتانا تھا کہ امریکی صدر کے پاس کسی بھی خطرے کو شکست دینے کے کئی فوجی حل موجود ہیں۔

دوسری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا اور شمالی کوریا میں لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی۔ امریکی صدر کی شمالی کوریا پر تنقید کے بعد پیانگ یانگ کا بھی بھرپور جواب، شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب صدر ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ خودکش مشن پر ہیں، جو کچھ بولتے رہے اس کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہو جائیں۔ ری یونگ ہو کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کا بٹن برائی کے صدر کے پاس ہے۔ ٹرمپ نے کوئی غلطی کی تو شمالی کوریا کے راکٹ پورے امریکہ کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے دعویٰ کیا کہ شمالی کوریا ایک ذمہ دار ریاست ہے اور وہ اپنی جوہری صلاحیتوں کو استعمال کرنے کا خواہش مند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں، وہ طاقت کے نشے میں ہیں، امریکا کی وجہ سے ہی شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار بنانے پڑ رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو بہت جلد حتمی شکل دینے والا ہے۔ ری یونگ نے کہا کہ امریکا نے شمالی کوریا اور اس کے اتحادیوں پر پابندیاں عائد کیں لیکن ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ سوچ انتہائی احمقانہ ہے کہ پابندیوں سے شمالی کوریا کو اس کے مشن سے روکا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ممالک کو امریکا کے ساتھ نہیں ہیں انہیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، شمالی کوریا ان ممالک کو کوئی

نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا ہائیڈروجن بم سمیت جوہری ہتھیاروں کے اہداف تقریباً حاصل کرچکا ہے البتہ یہ ہتھیار جنگ کو روکنے اور ملک کے دفاع کے لیے ہیں، امریکا اور اس کے شراکت داروں کو شمالی کوریا کو دھمکانے سے قبل دو بار سوچنا چاہیے۔ شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کوایک گینگ ہیڈکوارٹز میں بدل رہے ہیں،

انہوں نے وائٹ ہاوس کو ایک شور سے بھرپورمارکیٹ بنادیا ہے۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے امریکا کو مجبور کیا تو وہ اسے مکمل طور پر تباہ کردے گا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر امریکا کو اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا تاہم میری خواہش ہے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…