پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دیں گے ، آنگ سان سوچی

datetime 20  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رنگون ( آ ن لائن ) میانمار کی رہنما اور نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی نے کہا ہے کہ حکومت کے روہنگیا بحران سے نمٹنے پر بین الاقوامی تحقیقات کا انہیں کوئی ڈر نہیں۔ ملک کے شمالی رخائن صوبے میں جاری بحران پر اپنے پہلے قومی خطاب میں انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مسلمانوں نے صوبے سے نقل مکانی نہیں کی جبکہ پرتشدد کارروائیاں رک گئیں ہیں۔ آنگ سان سوچی نے کہا کہ وہ یہ خطاب اس لیے کر رہی ہیں کیونکہ وہ

رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شریک نہیں ہو رہیں۔ وہ چاہتی ہیں کہ بین الاقوامی برادری یہ جان لے کہ ان کی حکومت حالات سے نمٹنے کیلئے کیا کر رہی ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تمام پامالیوں کی مذمت کی اور کہا کہ جو کوئی بھی اس کا مرتکب ہے، اس کو سزا دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رخائن میں زیادہ تر مسلمان گاؤں میں موجود ہیں اور ہر شخص نے راہ فرار اختیار نہیں کی، ہم بین الاقوامی برادری کو یہاں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ رخائن میں امن و امان بحال کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ رخائن میں جو کچھ ہوا اس کا میانمار کو شدید احساس ہے۔ ہم بنگلہ دیش جانے والے مسلمانوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ میانمار ایک پیچیدہ ملک ہے، ہم نے بحران کو حل کرنے اور قانون کی حکمرانی کو بحال کرنے کیلئے ایک مرکزی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کو زیر التوا مسائل کو حل کرنے کیلئے مجوزہ کمیشن کی قیادت کیلئے مدعو کیا ہے۔ آنگ سان سوچی کا کہنا تھا جو لوگ میانمار واپس آنا چاہتے ہیں ان کیلئے ہم پناہ گزین شناختی عمل شروع کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ہم مذہب اور نسل کے نام پر میانمار کو منقسم دیکھنا نہیں چاہتے۔ واضح رہے کہ نوبیل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو ملک میں جاری بحران پر ان کے رد عمل پر سخت

تنقید کا سامنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…