واشنگٹن ( این این آئی ) عالمی بینک کے ہیڈکوارٹرز میں پاک بھارت آبی سیکرٹریز سطح کے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد پاکستان نے معاہدے کے تحت عالمی بینک سے ثالثی کورٹ پینل کے قیام کامطالبہ کردیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک کے ہیڈ کوارٹرز میں پاک بھارت آبی سیکرٹریز سطح کے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ مذاکرات میں بھارت کشن گنگا، رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کی تعمیر پر پاکستان کے تحفظات دور نہ کر سکا۔
ذرائع کے مطابق پاک بھارت آبی سیکرٹریز مسئلہ حل کرنے کے لیے فورم کے چناؤ پر بھی اتفاق نہ کر سکے۔ ورلڈ بینک ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے ان مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری واٹرریسورس ڈویژن عارف احمد نے کی، وفد میں سیکرٹری پاور یوسف نسیم کھوکھر، انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ، جوائنٹ سیکرٹری واٹر سید مہر علی شاہ شامل تھے۔اس سے پہلے دونوں ملکوں کے درمیان دو روزہ مذاکرات یکم اگست کو ہوئے تھے جس میں یہ طے پایا تھا کہ بعض امور پر دونوں ممالک کے وفود اپنے اپنے ممالک میں حکومتوں پر مزید مشاورت کے بعد مذاکرات کے اگلے دور میں شریک ہوں گے۔اس مذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا اورپاکستانی وفد کی سربراہی انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ نے کی تھی۔ ان مذاکرات میں پاکستان نے بھارت کے ایک سو بیس میگاواٹ کے میار، اڑتالیس میگاواٹ کے لوئرکلنائی اور ایک ہزار میگاواٹ کے پکال گل منصوبے پر اعتراضات عائد کئے تھے،یہ تمام منصوبے پاکستان آنے والے دریائے چناب پر بنائے جارہے ہیں۔یاد رہے کہ مئی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا رخ موڑنے کا اعلان کیا تھا،اس سے قبل بھارت نے 1978میں دریائے چناب پر سلال ڈیم بنانے کی کوشش سے لیکرمقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر ڈیم کی تشکیل کا منصوبہ بنایا تھا۔اس سے قبل 1984میں بھی بھارت کی جانب سے وولر بیراج کی تعمیر، تربھل نیوی گیشن کے متنازعہ منصوبہ اور دریائے جہلم پر کشن گنگا ڈیم جبکہ 2008میں چناب کے بہا کو کم کرکے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار کرنے کی مزموم کوشش کرچکا ہے۔