لندن(این این آئی)لندن میں زیر زمین میٹرو ریلوے اسٹیشن میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی جبکہ ایک ہزار اضافی مسلح اہلکار شہر کے اہم مقامات پر تعینات کردیے گئے۔برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس نے حملے میں مبینہ طور پر ملوث شخص کی شناخت سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے کرنے کا دعوی کیا ہے تاہم اس کے بارے میں معلومات ظاہرنہیں کی گئیں۔
ادھر لندن میں دہشت گردی کے خطرات کی سطح میں اضافہ کرتے ہوئے اسے کریٹیکل درجے پر کردیا گیا ہے اور شہر کے اہم مقامات پر فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھاکہ واقعے کی تحقیقات انسدادِ دہشت گردی ونگ کو سونپ دی گئی ہے اور اب تک ملنے والے شواہد سے لگتا ہے کہ دھماکا دہشت گردی کا نتیجہ تھا، جب کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کا بھی کہنا تھا کہ اس واقعے کو دہشت گردی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم ٹیریزامے نے اپنے بیان میں حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے لندن کے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے معمولات جاری رکھیں،صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے انہوں نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔تاہم برطانوی وزیراعظم نے ملک میں ایک اور حملے کے خدشے سے خبردار بھی کیا ہے۔علاوہ ازیں لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ دارالحکومت کی سڑکوں پر مزید پولیس فورس تعینات کی جائے گی تاکہ شہریوں کی سیکورٹی یقینی بنائی جاسکے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی لندن میں زیرزمین ریلوے اسٹیشن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔