نیویارک(این این آئی)جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس منگل کو شروع ہوگا ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے پہلے دن تقریر کریں گے۔ اس اجلاس میں پاکستان سمیت سوا سو سے زائد ملکوں کے لیڈران شریک ہو رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے انیس ستمبر سے شروع ہونے والے سالانہ اجلاس میں 129 مختلف ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت متنازعہ مگر اہم عالمی امور پر اظہارِ خیال کریں گے۔
سفارت کاروں نے اس اجلاس میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ یمنی تنازعہ، شام میں قیام امن کی صورت حال، روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری میانمار حکومت کا کریک ڈاؤن، افغانستان اور جنوبی سوڈان میں پیدا شدہ مسلح تنازعات بھی زیر بحث لائے جا سکتے ہیں۔انیس ستمبر کو امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ امریکی صدر کے خطاب کو خاص توجہ حاصل رہے گی کیونکہ اْن کی ’امریکا سب پہلے‘ کی پالیسی پر دوستوں اور مخالفین کی بیان بازی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ یہ بھی اہم ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ایک روز قبل امریکی صدر ٹرمپ ایک سو سے زائد غیر ملکی لیڈران کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے اور متعدد سے مصافحہ بھی کریں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔جنرل اسمبلی کے اجلاس کے پہلے دن فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں بھی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اپنے ملک کی پہلی مرتبہ نمائندگی کریں گے۔ امکاناً وہ مثبت عالمی تعاون کو فروغ دے کر تنازعات کو حل کرنے کی تجویز دے سکتے ہیں۔