واشنگٹن (آئی این پی) امریکہ میں چین کے سفیر کوئی ٹیان کائی نے کہا ہے کہ ایٹمی مسئلے پر جمہوریہ کوریا کے کیخلاف پابندیاں لگانے کے سلسلے میں چین کو نشانہ بنانا درست نہیں ہے،چین اور امریکہ دوطرفہ تجارتی تعلقات سے فائدہ اٹھارہے ہیں ، اس لئے چین امریکہ تجارتی تعلقات کو کمتر سمجھنے کی
کوشش کرنا یا چین کو پابندیوں کا نشانہ بنانا ہمارے خیال میں درست ہدف نہیں ہے۔چینی سفیر نے ان خیالات کا اظہار چین کے قومی دن کے موقع پر منعقد استقبالیہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے چین پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی یا جمہوریہ کوریا کے مسئلے پر چین پر پابندیاں عائد کیں تو بیشتر امریکی شہری بھی اس کی حمایت نہیں کریں گے، امریکہ کی ہوائی جہاز تیار کرنیوالی فیکٹریوں ، سویا بین کے کھیتوں اور ان کمپنیوں جو چین کو سمارٹ فون فروخت کرتی ہیں یا تیار کرتی ہیں اورچینیمارکیٹ سے بہت زیادہ فائدہ اٹھا رہی ہیں یا جو خدمات کے شعبے میں کام کررہی ہیں اور انہوں نے چین کی فاضل تجارت سے فائدہ اٹھایا ہےیا جو دیگر تجارتی معاملات میں چین کے ساتھ کام کررہی ہیں ، امریکہ کے اس فیصلے کیخلاف اٹھ کھڑ ہوں گی ، چین کا یہ رد عمل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس ماہ کے شروع میں اس ٹویٹ پر سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چین اس بات
غور کررہا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ کاروبار کرنیوالے کسی بھی ملک کے خلاف تجارت بند کر دی جائے ۔چینی سفیر کوئی ٹیان کائی نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان اختلافات کے باوجود وہ مستقبل میں دوطرفہ تعلقات کے بارے میں پراعتماد ہے،دونوں ممالک امریکی صدر کے آئندہ چین کے دورے
پر آپس میں قریبی رابطہ رکھے ہوئے ہیں کیونکہ کئی مسائل پر اعلیٰ سطح مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جن میں سائبر سکیورٹی اور دیگر شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین امریکہ تعلقات کے بارے میں باہمی مند مذاکرات مستقبل میں فائدہ مند ثابت ہونے چاہئیں ۔