بارسلونا(این این آئی)گزشتہ ماہ ہسپانیہ کے شہر بارسلونا میں وین کے ذریعے لوگوں کو رونڈ ڈالنے کے واقعے سے متعلق ایک نئی وڈیو سامنے آئی ہے۔ 17 اگست کو تجارتی اور سیاحتی علاقے میں مراکشی نڑاد حملہ آور نے گاڑی کے ذریعے سڑک پر چلنے والوں اور فٹ پاتھ پر بیٹھے ہوئے افراد کو روند ڈالا تھا۔ واقعے میں 14 افراد ہلاک اور 130 زخمی بھی ہوئے تھے۔ کارروائی کی ذمے داری داعش تنظیم نے قبول کی۔میڈیارپورٹس
کے مطابق یہ وڈیو ہسپانیہ کے ٹی وی چینل نے نشر کی۔ وڈیو میں 42 سیکنڈ بعد ایک نوجوان دیگر افراد کے ساتھ جائے حادثہ سے ملحق بازار سے نکلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ وڈیو بنانے والی خاتون نے اس نوجوان سے پوچھا کیا تم کو معلوم ہے کہ کیا ہو رہا ہے؟ اس نے جواب دیا مجھے نہیں معلوم کیا ہو رہا ہے اس کے بعد وہ چلا گیا اور پھر نظر نہیں آیا۔وڈیو میں نظر آنے والا یہ نوجوان اسی وین کا چلانے والا ڈرائیور یونس ابو یعقوب ہے جس نے لوگوں کو بے دردی کے ساتھ روندا۔ البتہ واقعے کے 4 روز بعد ہسپانوی پولیس نے بارسلونا سے 50 کلومیٹر دور قصبے سے یونس کو ڈھونڈ نکالا۔ پولیس نے انگور کے ایک باغ میں یونس کا محاصرہ کر لیا جس نے اپنی کمر پر بارودی بیلٹ باندھی ہوئی تھی۔ کچھ دیر جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں 22 سالہ یونس کو ہلاک کر دیا گیا۔