واشنگٹن(این این آئی)آب و ہوا سے متعلق کئی سائنس دانوں کا اس پر اتفاق ہے کہ حالیہ دنوں میں امریکہ کو ہاروی اور ارما نامی جن دو بہت بڑے اور انتہائی شدید طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا اور جن کی وجہ سے اربوں ڈالر کے معاشی نقصانات کے ساتھ ساتھ درجنوں قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں، گوبل ورامنگ کا نتیجہ تھے، تاہم ابھی وہ یہ بات کہنے سے ہچکچا رہے ہیں۔ یہ بظاہر سمندری بادو باراں کے طوفان تھے لیکن درحقیقت وہ کرہ
ارض کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا ردعمل تھے۔امریکی ٹی وی کے مطابق چوٹی کے ماہرین نے کہا کہ طبیعات میں درج قوانین، کمپیوٹر کے ماڈل، سمندروں کی سطحوں، اور سمندر کے پانیوں اور ماحول کے درجہ حرارت میں اضافے، اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ یہ تباہ کن مرطوب موسمی طوفان ان تبدیلیوں کا نتیجہ تھے۔دوسری جانب اس کہانی کی کچھ اہم کڑیاں فی الحال اس لیے غائب ہیں کیونکہ آب و ہوا کی سائنس میں اہم نتائج طویل عرصے کے مشاہدے کے بعد ہی حاصل ہوتے ہیں۔سائنس دانوں کی ایک بڑی تعداد کا یہ خیال ہے کہ یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے پہلے سے ہی بہت سا ٹھوس مواد موجود ہے۔