میڈرڈ (این این آئی ) سپین میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر قوانین کی خلاف ورزی پر 14 لاکھ 40 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔امریکی ٹی وی کے مطابق سپین کی ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی نے بتایا کہ اس نے صارفین کے نجی ڈیٹا تک مشتہرین کی رسائی روکنے میں ناکامی پر فیس بک پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ فیس بک نے سپین میں اپنے صارفین کی نجی معلومات اکھٹی کیں اور انہیں واضح طور پر یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ یہ
معلومات کیسے استعمال کی جائیں گی۔ کہ فیس بک نے جو ڈیٹا اکٹھاکیا اس میں صارف کے نظریات، مذہبی عقائد، ذاتی پسند ناپسند اور دیگر معلومات شامل ہیں۔ فیس بک کی پرائیوسی پالیسی میں عمومی اور غیر واضح قسم کے قوائد و ضوابط موجود ہیں اور صارفین کی ذاتی معلومات اکھٹی کرنے سے قبل ان کے علم میں یہ بات نہیں لائی جاتی جو کہ معلومات کے تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی کا مزید کہناتھاکہ ایک صارف نے فیس بک سے درخواست کی کہ اس کی جو بھی معلومات اکٹھی کی گئی ہیں اسے فیس بک کے سرور سے ہٹایا جائے لیکن فیس بک نے ایسا نہیں کیا۔ مگر جب اس سلسلے میں فیس بک سے رابطہ کیا گیا تو کمپنی کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔