صنعاء(این این آئی)یمن میں باغی حوثی ملیشیا نے اپنے زیرِ قبضہ شمالی صوبے المحویت میں بچوں کو جبری طور پر بھرتی کرنے کی مہم شروع کر دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق مقامی ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی کہ المحویت صوبے میں باغی ملیشیا کی قیادت نے مختلف ضلعوں سے مطالبہ کیا کہ محاذوں پر لڑائی کی سپورٹ کے لیے کم از کم 170 جنگجوؤں کی جبری بھرتی کو یقینی بنایا جائے۔المحویت کے میڈیا سینٹر کے مطابق
باغی ملیشیا نے ایک اجلاس میں شہریوں کی جبری بھرتی کے واسطے ایک ایگزیکیٹو کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں مختلف صوبائی اور مقامی ذمے داران شامل ہیں۔میڈیا سینٹر نے مقامی باسیوں کے حوالے سے بتایا کہ باغی ملیشیا کے عناصر مختلف علاقوں میں پھیل گئے جب کہ شہریوں کی جانب سے اپنے بچوں کے ناموں کا اندراج مسترد کرنے پر انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔باغی ملیشیا کو لڑائی کے محاذوں پر جنگجوؤں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ یہ صورت حال حالیہ جنگ میں حوثیوں کے ہزاروں جنگجوؤں کے مارے جانے اور بہت سوں کے فرار ہو جانے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ اس کے نتیجے میں باغی ملیشیا جبری بھرتی کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی سرکاری فوج کی پیش قدمی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے حوثیوں نے بارودی سرنگیں بچھانے کی کارروائیوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔