اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

ہندو سورمائوں کو کس چیز کا لالچ دے کر ٹرمپ نے پاکستان سے جنگ شروع کروانے کی تیاریاں کر لیں؟

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (اے پی پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا سے متعلق نئی حکمت عملی جس میں بھارت کو افغانستان میں وسیع کردار دینے کا اشارہ کیا گیا ہے ، مستقبل میں نئی دہلی کو پاکستان کے ساتھ نئی پراکسی وار شروع کرنے کا لائسنس دینے کے مترادف ہے۔ اس بات کا اظہار آن لائن امریکی جریدے دی ہیل میں شائع ایک آرٹیکل میں کیا گیا ہے۔امریکی میڈیا ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے جنوبی ایشیاءکے خطے پر اثرات کا باریک

بینی سے جائزہ لے رہا ہے اور ان کا خیال ہے کہ ٹرمپ کی نئی پالیسی پاکستان کو غصہ دلاسکتی ہے جو امریکا کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دینے کے باوجود محسوس کر رہا ہے کہ اس کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔ مضمون کے مطابق پاکستان دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ میں 70ہزار جانیں قربان کرنے کے ساتھ 100ارب ڈالر کے بالواسطہ اور بلاواسطہ اقتصادی نقصانات سے دو چار ہوا ہے۔ ایسے میں ٹرمپ کی طرف سے بھارت کو یہ کہنا کہ ہماری جنگ میں ہماری مزید مدد کرو کے جواب میں ٹرمپ کو نئی دہلی کی جانب سے مسکراہٹ کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔ مضمون جو کہ فیڈریک ایس پرڈی سکول آف گلوبل سٹڈیڑ بوسٹن یونیورسٹی کے بانی ڈین عادل نجم نے لکھا ہے کہ ٹرمپ کی طرف سے بھارت کو افغانستان میں بڑا کردار دینے کا عندیہ بھارت کو افغانستان میں پاکستان کو نئے پراکسی وار میں گھسیٹ لانے کا لائسنس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات سے پریشان ہے کہ اس کو اپنے مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر گھیر لینے کی بات کی جارہی ہے۔مضمون میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی نئی پالیسی دو ایٹمی طاقت رکھنے والے ہمسایوں کو آپس میں لڑا سکتی ہے جبکہ اس سے قبل 70سال سے امریکا کی پالیسی جنوبی ایشیاءمیں امن کو استحکام دینے کیلئے دونوں ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے سے روکنے کی تھیں۔

صدر ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی نے پاکستان کو تکلیف دی ہے اور اشتعال دلایا ہے لیکن اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکی اپوزیشن نے شاندار طریقے سے متحد ہو کر امریکی صدر کی پالیسی کی مخالفت کی ہے۔حکومت ، اپوزیشن ، فوج اور سول سوسائٹی تمام ٹرمپ پالیسی کو رد کر رہے ہیں کیونکہ یہ کیسے ممکن ہے کہ پاکستان اپنے آپ اپنے وسائل سے بڑھ کر امریکی لڑائی لڑے اور پاکستان پہلے ہی امریکا سے ملنے والی تمام امداد سے زیادہ خرچ کر چکا ہے ، چاہے وہ انسانی وسائل تھے یا مالی تھے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…