نیو دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی عدالت نے تاج محل کو ہندو مندر ہونے والے دعوے کو باضابطہ طور پر مسترد کر دیا۔ برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کی رپورٹ کے مطابق ہندوؤں کو تاریخی یادگار کے احاطے میں عبادت کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت کے دوران آگرہ کی عدالت نے تاج محل کے ہندو مندر ہونے کے دعوے کو مسترد کر دیا گیا۔
بھارتی محکمہ آثار قدیمہ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا کہ تاج محل پہلے ہندو مندر تھا ۔ تاج محل میں صرف مسلمانوں کو عبادت کی اجازت ہے۔ یہ مقبرہ شاہ جہان نے اپنی اہلیہ ممتاز کی آخری آرام گاہ کے طور پر بنایا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے درخواست کے جواب میں عدالت میں اپنا موقف پیش کیا تھا۔