آگرہ(صباح نیوز)بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ نے پہلی بار تسلیم کیا ہے تاج محل مندر نہیں مقبرہ ہے۔ بھارتی ہندو مسلمانوں کیساتھ ساتھ ا سلا می تاریخی عمارات کے پیچھے بھی پڑے ہیں اور ان پر قبضہ کرنے پر تلے ہیں۔ اس سلسلے میں بابری مسجد کو شہید کرنے کے بعد تاج محل کے مندر ہونے کا شوشا چھوڑا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز آگرہ کی عدالت میں تاج محل کو مندر قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی تو
محکمہ آثار قدیمہ کے حکام نے پہلی مرتبہ عدالت کو بتایا تاج محل مندر نہیں بلکہ مقبرہ ہے جسے مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی اہلیہ ممتاز بیگم کی یاد میں تعمیر کیا تھا، اس موقع پر حکام نے بطور ثبوت 1920 میں جاری کردہ سرکاری نوٹی فکیشن بھی پیش کیا جس میں تاج محل کی حفاظت کو یقین بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔آگرہ کی عدالت نے تاج محل کو مندر قرار دینے کی درخواست کی آئندہ سماعت 11ستمبر تک ملتوی کردی ۔