نئی دہلی(این این آئی)بھارت کی سپریم کورٹ کے تین طلاق کے معاملے پر قانون سازی کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم اس معاملے میں نہیں پڑتے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے تین طلاق کے کیس پر اپنا فیصلہ سنادیا ہے ،عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا کہ بھارتی پارلیمنٹ مسلمانوں کے تین طلاق کے معاملے پر موثر قانون سازی کرے اوریہ عمل فوری طورپر شروع کردینا چاہیے اس کے علاو ہ عدالت نے کہاکہ وہ اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہتے اوروہ نہ ہی ایسا کوئی فیصلہ دیں گے ،
واضح رہے کہ چند خواتین نے عدالت میں الگ الگ عرضیاں دائر کی تھیں اور کہاتھا کہ تین طلاق کا مروجہ طریقہ ان کے قانونی حقوق کے خلاف ورزی ہے۔2014 میں آفرین رحمان نے جے پور میں فائیو سٹارہوٹل میں شادی کی تھی۔ اس وقت اپنی ایم بی اے کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ جاب کررہی تھیں۔ لیکن اپنے وکیل شوہر کے ساتھ زندگی کی ایک نئی شروعات کے لیے انھوں نے یہ سب چھوڑ دیا۔آفرین کا کہنا تھا کہ شادی ویسی نہیں نکلی جیسی کہ سوچی تھی۔ جہیز کے مطالبات کبھی نہیں ختم ہوئے اور جب منع کیا تو مارپیٹ شروع ہوگئی اور پھر میں مایوسی کا شکار ہوگئی۔انھوں نے الزام لگایا کہ شادی کے ایک سال بعد ان کے شوہر نے انھیں واپس میکے بھیج دیا اور پھر کچھ دنوں کے بعد شوہر نے میری بہن اور کچھ دوسرے رشتہ داروں کو ایک تحریری خط بھیجا۔ اس پرطلاق طلاق طلاق لکھا تھا۔آفرین کا کہنا تھا کہ میں صدمے میں چلی گئی’ وہ بہت برا دن تھا اور میں نہیں سمجھ پائی کہ مجھے کیا کرنا چاہیے۔