منگل‬‮ ، 08 اپریل‬‮ 2025 

ایک ہزار ارب ڈالر کا خزانہ،افغانستان کی قسمت بدل گئی،امریکا نے اپنا حصہ مانگ لیا

datetime 4  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)عالمی خبر رساں ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں وائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار زور دیتے رہے کہ مسلسل امداد اور حمایت کے عوض امریکہ کو افغانستان کے وسیع قدرتی وسائل میں اپنا حصہ طلب کرنا چاہیے۔اجلاس میں شریک ایک امریکی اہلکار نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پربرطانوی میڈیا نے بتایا کہ اس اجلاس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں چینی کمپنیاں کان کنی سے منافع کما رہی ہیں تو امریکا کیوں پیچھے رہے۔

اجلاس میں شریک سیکیورٹی حکام نے ٹرمپ کو جواب دیا کہ جب تک پورے افغانستان پر امریکی تسلط قائم نہیں ہوجاتا، تب تک وہاں کے قدرتی وسائل میں اپنا حصہ وصول کرنا امریکہ کیلئے عملاً ممکن نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں ’’لیتھیم‘‘ نامی قیمتی دھات کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن کی مالیت کا تخمینہ 1 ٹریلین ڈالر (1000 ارب ڈالر) سے بھی زیادہ لگایا گیا ٗ سب سے ہلکی دھات لیتھیم کی بڑھتی ہوئی معاشی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2012 کے دوران عالمی منڈی میں اس کی فی ٹن قیمت 4559 ڈالر تھی جو 2017 میں 9100 ڈالر، یعنی دوگنی زیادہ ہوچکی ہے۔دوسری جانب امریکی فوجی دستے 2001 سے افغانستان میں تعینات ہیں اور اندازہ ہے کہ اس دوران سیکیوریٹی اور مالی تعاون کے نام پر امریکا نے افغانستان پر 750 ارب ڈالر سے زائد رقم خرچ کی ہے جس کے منفی اثرات امریکی معیشت پر پڑ رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان کے معاملے میں شش و پنج کا شکار ہیں کیونکہ ایک طرف تو وہ وہاں فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے امریکی فوج کو وہاں سے واپس بلانا چاہتے ہیں لیکن قدرتی وسائل سے مالامال اس سونے کی چڑیا (افغانستان) کو ہاتھ سے جانے دینا بھی نہیں چاہتے۔ یہی وجہ ہے کہ مذکورہ اجلاس میں انہوں نے افغانستان میں تعینات امریکی افواج کے اعلیٰ ترین کمانڈر کو برطرف کرنے کا خیال بھی ظاہر کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…