ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں خواتین کے لیے ولی کے قانون کے خلاف مہم چلانے والی کارکن کو جیل میں ایک سو دن قید رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا ۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ بات اہم ہے کہ مریم العتیبی کو بغیر ولی کے جیل سے جانے دیا گیا۔وہ خودمختارانہ زندگی گزارنے کے لیے اپنے والد کے گھر سے نکل گئی تھیں۔ولی کے قانون کے تحت سعودی خواتین کو پاسپورٹ حاصل کرنے، بیرونِ ملک سفر کرنے، شادی کرنے یا پھر جیل سے نکلتے وقت کسی قریبی مرد رشتے دار کی
ضرورت ہوتی ہے۔تاہم ان کے اپنے گھر کے مردوں نے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد مریم گھر چھوڑ کر ریاض چلی گئیں تو ان کے والد نے ولی کے قانون کے تحت ان کے خلاف پولیس میں رپٹ درج کروا دی۔پولیس نے انھیں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔گرفتاری سے تھوڑی دیر قبل مریم نے ٹویٹ کی تھی کہ میں دوبارہ جہنم میں نہیں جانا چاہتی۔اپریل میں شاہ سلمان نے سرکاری اداروں کو ہدایات دی تھیں کہ خواتین کو سرکاری سہولیات حاصل کرتے وقت ولی کی شرط ختم کر دی جائے۔