استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے مکروہ حربے مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھیننے کی منظم سازش کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کو بیت المقدس سے محروم کرنا ہے۔طیب اردگان استنبول میں حکمران جماعت کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مکروہ سازش کھل کرسامنے آگئی ہے جس کے خلاف مسلم امہ کو عالمی سطح پر آواز اُٹھانی چاہیے۔ترک صدر نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنے کے لیے آنے والوں نہتے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے کر بیت المقدس کے اطراف سیکیورٹی آلات کو نصب کرنا اور 50 سال سے کم عمر کے نمازیوں پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی اسرائیل اس سازش کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سازش کا مقصد یہ ہے کہ قبلہ اول مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل جائے اور مسلمان اس بابرکت جگہ کے فیوض و برکت سے محروم رہ جائیں مگراسرائیل کے اس طرح کے تمام حربے ناکام ثابت ہوں گے۔ترک صدر نے دفاع قبلہ اول اور عالم اسلام کے تمام سلگتے مسائل کے حل کے لیے ملی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قبلہ اول کے دفاع پرعالم اسلام میں کوئی اختلاف نہیں اور پوری مسلم امہ مسجد اقصیٰ اور القدس کی بنیاد پر متحد ہے۔ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے مکروہ حربے مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھیننے کی منظم سازش کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کو بیت المقدس سے محروم کرنا ہے۔طیب اردگان استنبول میں حکمران جماعت کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مکروہ سازش کھل کرسامنے آگئی ہے جس کے خلاف مسلم امہ کو عالمی سطح پر آواز اُٹھانی چاہیے۔