پیر‬‮ ، 14 اپریل‬‮ 2025 

ترک صدر نے دھماکے دار اعلان کردیا ۔۔ کیا کرنے جا رہے ہیں ؟

datetime 13  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بتایا ہے کہ اگر یورپی یونین یہ کہتی ہے کہ وہ ترکی کو ایک رکن کے طور پر قبول نہیں کر سکتی تو یہ ‘ترکی کے لیے اِطمینان کا باعث ہو گا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ ترکی اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے قابل ہے۔

رجب طیب اردوغان نے اس بات کی تردید کی کہ ترکی میں 150 صحافیوں کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ترکی کے صدر کا کہنا تھا کہ صرف دو افراد جن کے پاس پریس کارڈ تھے جیل میں ہیں۔رجب طیب اردوغان نے کہاکہ ہم اپنے قول کے ساتھ مخلص ہیں، اگر یورپی یونین بے ٹوک کہتی ہے کہ وہ ترکی کو تنظیم میں قبول کرنے کے قابل نہیں’ ہے تو یہ ہمارے لیے اِطمینان کا باعث ہے۔ اس کے بعد ہم اپنے پلان بی اور سی کا آغاز کریں گے۔رجب طیب اردوغان کا کہنا تھا کہ ترکی کی اکثریت ‘اب یورپی یونین میں شمولیت نہیں چاہتی، اور انھیں یقین ہے ‘یورپی یونین کی ترکی کے حوالے سے سوچ مخلص نہیں ہے۔ان کا دعویٰ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ترکی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی مقامی ڈائریکٹر اور نو دیگر افراد کی حراست میں توسیع کی ہے۔واضح رہے کہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر عادل ایسر کو پانچ جولائی کو ڈیجیٹل سکیورٹی اینڈ انفارمیشن مینیجمنٹ ورکشاب کے دوران انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے سات کارکنون اور دو غیر ملکی ٹرینرز کے ہمراہ حراست میں لیا گیا تھا۔ان دس افراد پر ‘مسلح دہشت گرد تنظیم’ کے ارکان ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے اگرچہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح نہیں کہ وہ تنظیم کون سی ہے۔

ان افراد کی حراست سے بین الاقوامی سطح پر خوف میں اضافہ ہوا ہے کہ صدر اردوغان کی حکومت میں اظہارِ آزادی کو دبایا جا رہا ہے۔اس تشویش نے ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کو خراب کیا ہے تاہم رجب طیب اردوغان نے یورپی یونین پر ترکی کا وقت ضائع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



معافی اور توبہ


’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…