منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

بھارتی فوج چین کے علاقے میں کیوں داخل ہوئی اور جنگ کے خطرے کے باوجود واپس کیوں نہیں جارہی؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 11  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی)مودی کا چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر موقف آبیل مجھے مار کے مترادف ہے، بھارت کی ڈونگ لانگ میں زیادہ دلچسپی اس کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر ہے، چین بھوٹان کے نام پر بھارتی مداخلت پر بھارت کے خلاف ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے، غیر ملکی میڈیا سائٹ کاؤنٹر پنچ کے مطابق مودی سرکار کا چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر موقف آبیل مجھے مار کے مترادف ہے۔

بھارت کی ڈونگ لانگ میں زیادہ دلچسپی اس کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر ہے کیوں کہ ڈونگ لانگ تین ممالک کے درمیان ایک اسٹریٹجک پلیٹ فارم ہے جو تنگ سلائیووری گلیڈور یا “چکن گردن” سے اوپر کھڑا ہے جو شمال مشرقی ریاستوں کو باقی بھارت سے جوڑتا ہے.۔چین کا اس علاقے پر کنٹرول کا مطلب بھارت کے شمال مشرقی ریاستوں کو کاٹنا ہے۔بھارت کا یہ بیان کہ بھوٹان کے فوجیوں نے سرحد پر حملہ کیا بھی غلط ہے بلکہ بھوٹانی افواج نے بھارتی فوجیوں کی مدد بھی نہیں کی ۔چینی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت امن و امان سے سرحدی کشیدگی میں کمی نہیں لانا چاہتا تو چین بھارت کے خلاف ہر قسم کے فیصلے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔دریں اثناء چین نے دھمکی دی ہے کہ بھارت کا چینی سرحدی علاقہ سکم پر فوجی کارروائی سوچی سمجھی سازش ہے، بھارت لمبی مدت تک سرحد پر کشیدگی برقرار رکھنا چاہتا ہے، کیوں کہ بار ہا افوج کی واپسی کے مطالبہ کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے،چین اپنی علاقائی سلامتی کے لئے ہر آپشن استعمال کرنے میں حق بجانب ہو گا،چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گذشتہ روز میڈیا کے کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی میڈیا رپورٹس کو درست تسلیم کر لیا جائے کہ بھارت کا فی الحال ڈونگ لانگ سکم سیکٹر سے اپنی افواج کی واپسی کا کوئی ارادہ نہیں تو اس سے چین کے اس موقف کی تائید ہوتی ہے کہ بھارت نے سازش کے تحت چینی سرحدی علاقہ پر چڑھائی کی ہے۔

اگر ایسا ہے تو اس کا سیسی و سفارتی حل کیسے نکل سکتا ہے۔جب کہ چین کا موقف پہلے دن سے واضح ہے کہ بھارت بین الاقوامی تعلقات اور قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی افواج کو واپس بلائے۔بھارت اگر سرحدی علاقہ اور خطے میں امن کی خواہش رکھتا ہے تو اسے بغیر کسی شرط کے سکم اور دوکھلم سیکٹر سے اپنی افواج کا انخلا کرنا ہو گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کسی بھی نتیجہ خیز مذاکرات کی شروعات سے پہلے بھارتی فوج کا انخلا لازم ہے ۔ چین اپنی علاقائی سلامتی کے لئے ہر ہر آپشن استعمال کر سکتا ہے۔ترجمان نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین اپنے علاقہ میں ہر قسم کی تعمیر کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہے۔چین کے اس حق پر کوئی بھی بین الاقوامی طاقت کوئی قدغن نہیں لگا سکتی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…