اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

بھارتی فوج چین کے علاقے میں کیوں داخل ہوئی اور جنگ کے خطرے کے باوجود واپس کیوں نہیں جارہی؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 11  جولائی  2017 |

لندن(آئی این پی)مودی کا چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر موقف آبیل مجھے مار کے مترادف ہے، بھارت کی ڈونگ لانگ میں زیادہ دلچسپی اس کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر ہے، چین بھوٹان کے نام پر بھارتی مداخلت پر بھارت کے خلاف ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے، غیر ملکی میڈیا سائٹ کاؤنٹر پنچ کے مطابق مودی سرکار کا چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر موقف آبیل مجھے مار کے مترادف ہے۔

بھارت کی ڈونگ لانگ میں زیادہ دلچسپی اس کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر ہے کیوں کہ ڈونگ لانگ تین ممالک کے درمیان ایک اسٹریٹجک پلیٹ فارم ہے جو تنگ سلائیووری گلیڈور یا “چکن گردن” سے اوپر کھڑا ہے جو شمال مشرقی ریاستوں کو باقی بھارت سے جوڑتا ہے.۔چین کا اس علاقے پر کنٹرول کا مطلب بھارت کے شمال مشرقی ریاستوں کو کاٹنا ہے۔بھارت کا یہ بیان کہ بھوٹان کے فوجیوں نے سرحد پر حملہ کیا بھی غلط ہے بلکہ بھوٹانی افواج نے بھارتی فوجیوں کی مدد بھی نہیں کی ۔چینی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت امن و امان سے سرحدی کشیدگی میں کمی نہیں لانا چاہتا تو چین بھارت کے خلاف ہر قسم کے فیصلے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔دریں اثناء چین نے دھمکی دی ہے کہ بھارت کا چینی سرحدی علاقہ سکم پر فوجی کارروائی سوچی سمجھی سازش ہے، بھارت لمبی مدت تک سرحد پر کشیدگی برقرار رکھنا چاہتا ہے، کیوں کہ بار ہا افوج کی واپسی کے مطالبہ کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے،چین اپنی علاقائی سلامتی کے لئے ہر آپشن استعمال کرنے میں حق بجانب ہو گا،چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گذشتہ روز میڈیا کے کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی میڈیا رپورٹس کو درست تسلیم کر لیا جائے کہ بھارت کا فی الحال ڈونگ لانگ سکم سیکٹر سے اپنی افواج کی واپسی کا کوئی ارادہ نہیں تو اس سے چین کے اس موقف کی تائید ہوتی ہے کہ بھارت نے سازش کے تحت چینی سرحدی علاقہ پر چڑھائی کی ہے۔

اگر ایسا ہے تو اس کا سیسی و سفارتی حل کیسے نکل سکتا ہے۔جب کہ چین کا موقف پہلے دن سے واضح ہے کہ بھارت بین الاقوامی تعلقات اور قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی افواج کو واپس بلائے۔بھارت اگر سرحدی علاقہ اور خطے میں امن کی خواہش رکھتا ہے تو اسے بغیر کسی شرط کے سکم اور دوکھلم سیکٹر سے اپنی افواج کا انخلا کرنا ہو گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کسی بھی نتیجہ خیز مذاکرات کی شروعات سے پہلے بھارتی فوج کا انخلا لازم ہے ۔ چین اپنی علاقائی سلامتی کے لئے ہر ہر آپشن استعمال کر سکتا ہے۔ترجمان نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین اپنے علاقہ میں ہر قسم کی تعمیر کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہے۔چین کے اس حق پر کوئی بھی بین الاقوامی طاقت کوئی قدغن نہیں لگا سکتی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…