نئی دہلی(این این آئی)بھارتی شہردارجیلنگ میں علیحدگی پسندوں اورپولیس میں ہنگامہ آرائی کے دوران 3 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ حکومت نے مزیدفوج کو طلب کرلیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کے شہر دارجیلنگ میں علیحدہ ریاست ’’گورکھا لینڈ‘‘ بنانے کے مطالبے کے حق میں احتجاج اتوار کو بھی جاری رہا اور پرتشدد واقعات میں مزید تین افراد ہلاک ہوگئے مشتعل مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے تھانے،
ڈی ایس پی دفتر، ریلوے اسٹیشن سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو نذرآتش کردیا ہے ٗحکومت نے امن و امان کی خراب صورت حال پر قابو پانے کیلئے فوج کو طلب کرلیا ہے۔پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ پولیس کی فائرنگ سے احتجاج کرنے والے دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔علیحدہ ریاست بنانے کا مطالبہ کرنے والی جماعت گورکھا نیشنل لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے ایک اورنوجوان کی لاش ملنے کے بعد شہرمیں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔ گورکھا جماعتوں نے پولیس پر نوجوان کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ دارجیلنگ کے ڈی آئی جی ہمایوں کبیرنے کہا کہ مسلح افراد نے پولیس پارٹی پرحملہ کیا جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی۔ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مظاہرین کو مذاکرات کی پیش کش کی ہے تاہم گورکھا اپوزیشن جماعتوں نے پیش کش کو مسترد کردیا جبکہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے حالات کو سنبھالنے میں بی جے پی کی مرکزی حکومت پر عدم تعاون کا الزام لگایا ہے۔