اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کا بحری بیڑہ لیاؤننگ جو کہ چین کا پہلا طیارہ بردار بیڑہ ہے، ہانگ کانگ پہنچ گیا ہے، اس کے علاوہ بحری بیڑے کا چین سے باہر یہ پہلا دور ہے، غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق یہ بحری بیڑہ برطانیہ کی جانب سے ہانگ کانگ کو چین کے حوالے کرنے کے لیے 20 سال کی مدت پوری ہونے پر لایا گیا ہے۔ بیس سال پہلے برطانیہ نے چین سے معاہدہ کیا تھا کہ 20 سال بعد ہانگ کانگ چائنہ کے حوالے کر دیا جائے گا،
اب یہ مدت پوری ہو چکی ہے۔ اس بحری بیڑے کے دورے کے موقع پر ہانگ کانگ میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔ انھوں نے خبردار کیا تھا کہ ہانک کانگ کی مرکزی حکومت کو کسی بھی طریقے سے چیلنج کرنا ناقابلِ قبول عمل ہوگا۔ خود انحصاری اور آزادی کے مطالبوں میں اضافے کی وجہ سے حالیہ کچھ سالوں میں ہانگ کانگ میں سیاسی صورتحال کافی کشیدہ ہے، ذرائع کے مطابق بعض لوگ اسے بیجنگ کی جانب سے طاقت کے مظاہرے کے طور پر دیکھ ہیں، جہاں کچھ اسے ناپسندیدگی سے دیکھ ہیں وہاں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس بحری بیڑے کو دیکھنے کے لیے مفت ٹکٹ کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں۔ یہ بحری بیڑہ ہانگ کانگ کے تسنگ یی جزیرے میں پانچ دن کے لیے لنگر انداز ہو گا اس بیڑے کے ساتھ تین جنگی جہاز بھی ہیں۔ یہ طیارہ بردار بیڑہ سوویت جہاز کوزنیتسوف کی تزئین نو کرکے بنایا گیا ہے یہ طیارہ بردار بیڑہ 300 میٹر طویل ہے، یہ بیڑہ چین نے یوکرین سے 80 کی دہائی میں خریدا تھا، ذرائع کے مطابق یہ بحری بیڑہ چین کی جانب سے عالمی سطح پر اپنی عسکری موجودگی کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اپریل میں چین نے پہلا خود ساختہ طیارہ بردار بیڑہ بنایا تھا۔اور یہ خود ساختہ طیارہ بردار بیڑہ 2020 میں آپریشنل ہو جائے گا۔