بغداد(این این آئی)عراقی کردستان میں غیرت کے نام پر زندہ گاڑی گئی لڑکی بچ نکلی۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراق کے خود مختار شمالی علاقے کردستان میں بھورے رنگ کے ایک پک اپ ٹرک میں پانچ افراد ایک عورت اور چار مردسوار تھے اور وہ کسی انجانی منزل کی جانب رواں دواں تھے۔
وہ سفر کرتے جب ایک چیک پوائنٹ پر پہنچے تو ان میں سے سب بوڑھے شخص نے عورت کی ران پر پستول تان لیا اور اس کو خاموش رہنے کا حکم دیا۔کوئی ایک گھنٹے کے سفر کے بعد وہ پہاڑوں کے درمیان ایک ویران جگہ پر تھے۔وہاں انھوں نے اس عورت کو لاٹھیوں سے مارا پیٹا اور پھر کوئی ایک میل تک پیدل چلایا اور وہ اس کو ایک باغ میں لے گئے۔اس دوران میں وہ عورت ان سے زندگی کی بھیک مانگتی رہی تھی۔اس نے اپنے بھائی کو اللہ کے واسطے دیے اور اس سے کہا کہ وہ اس کو جان سے نہ مارے۔اس عورت نے صرف لاوا کے نام سے اپنی شناخت کرائی اور بتایا کہ وہ اس رات اپنے بڑے بھائی سے اللہ کے نام پر معاف کرنے کا کہتی رہی تھی۔لیکن اس کی تمام اپیلیں مسترد کردی گئیں۔اس کے دو بھائیوں نے ایک گڑھا کھودا اور اس کو وہاں زبردستی گرا دیا گیا۔اس کے ہاتھ کمر کے پیچھے باندھ دیے گئے اور پھر اس کے چہرے تک مٹی ڈال دی گئی۔یوں اس رات اس کے بھائیوں نے اس کو زندہ درگور کردیا۔ اس کے بہنوئی نے ،جوایک معزز وکیل ہیں،اس کے بھائیوں کو اس کے قتل کی سازش کی کھسر پھسر کرتے ہوئے سن لیا تھا۔
وہ اس کے والد اور اپنے خسر کو لاوا کی قبر کی جگہ بتانے پر آمادہ کرنے میں کامیاب ہوگئے اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر کئی گھنٹوں سے زمین میں گڑی ہوئی لڑکی کو زندہ بچا لیا