قاہرہ (این این آئی)مصر میں ایک شخص نے ایک عجیب وغریب وجہ کی بناء پر اپنی بیوی اور ایک ڈیڑھ ماہ کی بچی کا کو ذبح کرکے ان کے سرتن سے جدا کردئیے۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ لرزہ خیز واقعہ دارالحکومت قاہرہ کے نواحی علاقے النمرس میں پیش آیا۔پولیس کو ایک گھر میں کسی خاتون کے قتل کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے چھاپہ مارا تو ایک گھر سے 23 سالہ لڑکی اور ایک ڈیڑھ ماہ کی سربریدہ لاشیں پڑی تھیں۔
پولیس نے مقتولہ کے شوہر کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ اس نے بچی کی قمر پر بال دیکھے تو اسے شک ہوا کہ یہ بچی اس کی نہیں بلکہ اس کی بیوی نے اس کے ساتھ بد دیانتی کی ہے۔ اس لیے وہ طیش میں آیا اور بچی اور اس کی ماں دونوں کو قتل کرڈالا۔پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مقتولہ خاتون اور بچی کے جسم پر تیز دھار چاقو سے کیے گئے وار کے نشانات موجود ہیں۔ جنونی شخص نے نہ صرف دونوں کو نہایت بے رحمی کے ساتھ ذبح کردیا بلکہ ان کے سرتن سے جدا کردیے۔ 33 سالہ مجرم نے بتایا کہ اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان شادی کے ایک ہفتے بعد ہی شکوک وشبہات پیداہوگئے تھے۔ اس کے گھر سے باہر رہنے پر وہ شک کرتا تھا۔تاہم بچی کی پیدائش کے بعد دونوں میاں بیوی میں اختلافات ختم ہوگئے تھے اور انہوں نے مل کر بچی کی پرورش کا فیصلہ کیا تھا۔ حادثے کے روز اس نے بچی اٹھائی تو اس کی کمر پر بال نظر آئے حالانکہ بچی کی پشت پر پہلے بال نہیں تھے۔ اس پر اسے بیوی پر بد دیانتی کا شبہ ہوا اور اس نے نتائج سے بے پرواہ ہو کر بیوی اور ڈیڑھ ماہ کی بچی کو ذبح کر ڈالا۔