اتوار‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2024 

چینی جنگی جہاز امریکی بحری بیڑے کو روکنے کیلئے روانہ ہوگئے،چینی سرکاری میڈیاکا اعلان،پوری دنیامیں کھلبلی مچ گئی

datetime 3  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی)چینی جنگی جہاز امریکی بیڑے کی موجودگی پر بحیرہ جنوبی چین روانہ ہوگئے، چینی سرکاری میڈیاکا اعلان، چین کے جنگی جہاز متنازعہ جزیرے کی جانب روانہ کر دیئے گئے ہیں، چینی صدر شی جن پھنگ نے ٹرمپ سے بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحری بیڑے کی متنازعہ جزیرے کے قریب موجودگی پر احتجاج کیا ہے،شی نے کہا ہے کہ منفی محرکات امریکہ اور چین تعلقات کو متاثر کر رہے ہیں،

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں صدور نے جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے،بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحری بیڑے کی موجودگی اشتعال انگیزی ہے،چینی وزارت خارجہ نے امریکی جنگی بیڑے یو ایس ایس سٹیٹ ہیم کے جنوبی بحیرہ چین میں متنازع جزیرے کے نہایت قریب سے گزرنے پر شدید مذمت کی ہے، چینی سرکاری نشریاتی ادارہ کی جانب سے نشر کی گئی تفصیلات کے مطابق چین کے جنگی جہاز متنازعہ جزیرے کی جانب روانہ کر دےئے گئے ہیں۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے ٹرمپ سے بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحری بیڑے کی متنازعہ جزیرے کے قریب موجودگی پر احتجاج کیا ہے۔شی نے کہا ہے کہ منفی محرکات امریکہ اور چین تعلقات کو متاثر کر رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں صدور نے جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ امریکی بحری بیڑے سے متعلق بات چیت کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا نہ تردید نہ تصدیق۔ بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحری بیڑے کی موجودگی اشتعال انگیزی ہے۔چینی وزارت خارجہ نے امریکی جنگی بیڑے یو ایس ایس سٹیٹ ہیم کے جنوبی بحیرہ چین میں متنازع جزیرے کے نہایت قریب سے گزرنے پر شدید مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی بیڑہ جنوبی بحیرہ چین میں موجود ٹرائٹن جزیرے سے صرف 12 ناٹیکل میل کے فاصلے پر گشت کرتے ہوئے گزر گیا۔چین نے امریکہ پر مزید الزام لگایا ہے کہ وہ خطہ میں ’جان بوجھ کر مسئلے پیدا کر رہا ہے‘ حالانکہ چین اور اس کے جنوب مشرق ایشیا میں واقع پڑوسی ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

یاد رہے ماضی میں بھی امریکہ نے چین کو متعدد بار خبردار کیا ہے کہ وہ اس متنازع علاقے میں اپنی جارحیت نہ دکھائے لیکن چین کا کہنا ہے کہ یہ اس کی قومی سالمیت کا اندرونی معاملہ ہے۔اقوام متحدہ کہ قوائد و ضوابط کے مطابق کوئی بھی ملک اپنے ساحلی علاقے سے 12 ناٹیکل میل تک کے علاقے پر اپنی ملکیت کا دعوی کر سکتا ہے۔ اس قانون کے تناظر میں دیکھا جائے تو امریکی بیڑے کا وہاں سے گزرنا ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ چین کے دعوے کو نہیں مانتا۔

قدرتی وسائل سے مالامال جنوبی بحیرہ چین کے خطے میں چین کی دعوے داری کو کئی ممالک کی جانب سے چیلنج کا سامنا ہے اور یہاں واقع جزائر پر مختلف ممالک کے دعوے ہیں جن میں تائیوان، چین، ویتنام، فلپائن، ملائیشیا اور برونائی شامل ہیں۔



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…